اسلام آباد (نیوزڈیسک )عدالت نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں لیگی ر ہنما حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنا دی جسے معروف صحافی حامد میر نے انتہائی متنازعہ قرار دے دیا ۔نجی نیوز چینل پر حنیف عباسی کی سزا کے حوالے سے رد عمل دیتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ پچھلے 6,7سال سے یہ کیس چل رہا ہے ،گزشتہ دو ڈھائی سال سے حنیف عباسی عدالت سے
درخواست کر رہے تھے کہ میرا کیس سنا جائے لیکن اے این ایف کا وکیل تاریخ پر تاریخ لے رہا تھا اور اے این ایف کی جانب سے کیس کو لٹکا یا جا رہا تھا لیکن پھر جب انتخابی مہم کا آغاز ہوا تو عدالت میں ایک درخواست گئی کہ ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ الیکشن سے پہلے کیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ صاف نظر آرہا ہے کہ یہ سیاسی نوعیت کا فیصلہ ہے ،شیخ رشید حنیف عباسی کا مقابلہ نہیں کر سکتے تھے اس لیے انہیں جتوانے کے لیے فیصلہ کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے بہت سے سوالات کھڑے ہو گئے ،اس سے ن لیگ کے بیانیے کو تقویت دی گئی ہے ۔حامد میر نے کہا کہ جس نے بھی یہ فیصلہ کروایا یا جو اس کا ماسٹر مائنڈ ہے ،اس نے نواز شریف کے بیانیے کو تقویت دی ،نواز شریف کے جیل جانے پر بھی ان کے بیانیے کو اتنی تقویت نہیں ملی لیکن اس فیصلے نے نواز شریف کے بیانیے کو تقویت دے دی ہے ۔عدالت نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں لیگی ر ہنما حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنا دی جسے معروف صحافی حامد میر نے انتہائی متنازعہ قرار دے دیا ۔