لاہور (ویب ڈیسک) عمران خان نے کہا ہے کہ کسی بھی پارٹی سے اتحاد ہو سکتا ہے مگر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے نہیں، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی بجائے اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے۔ اگر ہمیں اکثریت نہ ملی تو یہ
ملک کی بڑی بدقسمتی ہو گی۔ انتخابات باریاں لینے والوں سے چھٹکارے کا بہترین موقع ہے۔ ایک انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ جو لوگ اسٹیبلشمنٹ کی گود میں پلے بڑھے ہیں وہ الزام لگا رہے ہیں۔ میں نے صرف4حلقوں کو کھولنے کا کہا لیکن نہیں کھولا گیا اگر کھولتے تو ن لیگ کی دھاندلی ثابت ہو جاتی۔ پیپلز پارٹی والے نکلتے ہیں تو لوگ انکو برا بھلا کہتے ہیں، 2013ءکے الیکشن میں تمام پارٹیوں نے کہا کہ دھاندلی ہوئی تھی۔ ان دونوں پارٹیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے سے بہتر ہے کہ میں اپوزیشن میں بیٹھ جاں۔ اگر ان دونوں پارٹیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تو مجھ سے بڑا منافق کوئی نہیں ہو گا۔ اگر ملک کو آگے چلانا ہے تو اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) خود کو کرپشن سے بچانے کے لئے ادارے تباہ کئے۔ یہ کہاں کرپشن ختم کریں گے۔ 2018ءکا الیکشن باریاں لینے والوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کا اچھا موقع ہے۔ ہم ٹیکس کم کریں گے تاکہ نوکریاں زیادہ ہو جائیں ۔ یورپ اس لئے آگے ہے کیونکہ وہاں کے ادارے مضبوط ہیں۔ ڈالر 60 سے 130 روپے تک پہنچ چکا ہے۔ بائیس سال سے کہہ رہا ہوں کرپشن ملک کو تباہ کر رہی ہے۔
گزشتہ اور موجودہ الیکشن میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اس بار دونوں جماعتیں ڈری ہوئی ہیں کوئی امپائر نہیں۔ اس بار ہم مکمل تیاری سے الیکشن میں جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی جیت دیکھ کر یہ پہلے سے شور مچا رہے ہیں، اکثریت ملنے پر ہم بہتر طریقے سے کام کر سکتے ہیں، ہمارے پاس سو دن کا پلان ہے، ریاست اور اداروں کو مضبوط بنائیں گے۔ امریکہ سپرپاور ہے اس سے بہتر تعلقات ہماری ضرورت ہے۔ پاکستان امریکہ سے اچھے تعلقات رکھنا چاہے گا۔ پاکستان کو غیرملکی امداد پر انحصار سے بچائیں گے۔ ماضی میں امریکہ سے پاکستان کے تعلقات یکطرفہ رہے ہیں، امریکہ نے ہمیں کرائے کی بندوق کی طرح استعمال کیا۔ پاکستان کو غیرملکی امداد پر انحصار سے بچائیں گے۔ پاکستان میں اب سیاسی سوچ مستحکم ہو گئی ہے، جمہوری حکومتوں کی کارکردگی ان کی طاقت ہوتی ہے۔ بھکر نیاز بیگ پر جلسہ سے خطاب میں عمران خان نے کہا ہے کہ عام انتخابات مےں لاہورپنجاب اور پنجاب پاکستان کی کامےابی کا فےصلہ کر ےگا ‘ہم 25جولائی کے بعد جو پاکستان دےکھنا چاہتا ہے وہ پاکستان بنے گا جو قائد کا خواب ہے‘ مےں وعدہ کرتاہوں نےا پاکستان کمزور طبقے کو طاقتور کرےگا اور غرےبوں کو انکا حق دےگا‘
غریب اور امرک کو ایک جسیو تعلمک اور صحت کی سہولت ملے گی اور پےنے کا صاف پانی ملے گا‘ بدقسمتی سے آج دو پاکستان ہے جو غرےب اور امےر کےلئے الگ الگ ہے‘ عابد باکسر نے شہباز شریف کو بے نقاب کر دےا ہے وہ بتارہا ہے شہبا زشر یف نے اس سے کےسے لوگوں کو جعلی پولےس مقابلوں مےں قتل کراےا ہے‘ ہم نے خےبر پی کے مےں پولےس کو مکمل غےر سےاسی کر دےا ہے۔ ہمےں ےقےن ہے کہ لاہور اور پنجاب کا فےصلہ پاکستان تحر ےک انصاف کے حق مےں آئےگا اور ہم نے قوم سے جو بھی وعدے کےے ہےں انکو پورا کےا جائےگا۔ رائے ونڈ مےں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ شر ےف خاندان کہتا ہے کہ سٹر کےں اور پل بنانے سے قومےں ترقی کر تی ہے مگر قومےں گڈ گورننس سے ترقی کر تی ہے کےونکہ اس سے ہسپتالوں‘ سکولوں اور دےگر اداروں کو ٹھےک کر تی ہے اور دنےا سے سرماےہ کاری آتی ہے۔ اداروں کی مضبوطی اور عوام کو انصاف ‘پےنے کا صاف پانی دےنے اور صحت اور سکولوں مےں سہولتےں ملتی ہے۔ قبل ازیں تاجروں سے خطاب میں عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کا سب کچھ باہر پڑا ہے
اور دونوں مک مکا کر کے کام کر رہے تھے ، تجربہ کاری کی دعویدار (ن) لیگ کی ٹیم نے ملک کی معیشت تباہ کر کے رکھ دی ہے ، تاجروں کی مشاورت سے پالیسیاں تشکیل دیں گے، ٹیکسز کی شرح کو نیچے لائیں گے جس سے مزید لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں گے اور اس سے سرمایہ کاری آنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ پاکستان کا قرضہ 27ہزارب ارب روپے تک پہنچ گیا ہے ۔پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی قیادت کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں اور ان میں اضافہ ہو رہا ہے۔ (ن) لیگ کے دور میں صرف ڈھائی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ پرویز مشرف کے دور میں 20ارب ڈالر ہوئی تھی ۔ جب آپ موقع ہی نہیں دیں گے آسانیاں پیدا نہیں کریں گے تب تک معیشت ترقی نہیں کر ے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکسز کی شرح میں کمی کی تو وہاں پر سرمایہ کاری آئی۔ پہلے تاجر اس طرف تھے شکر ہے اب ہمارے ساتھ آ رہے ہیں ، ود ہولڈنگ ٹیکس پر بھی غور کیا جائے گا ۔ سابقہ حکومتوں نے مینو فیکچرنگ کا بیڑہ غرق کر دیا ہے جس کی وجہ بے پناہ ٹیکسز ہیں ۔ عمران خان نے اکبر چوک پر خطاب کرتے کہا ہے کہ 25 جولائی کے بعد شہباز شریف بھی اڈیالہ جیل میں ہوں گے، شریف خاندان کی ایک فرد کا پاکستان میں علاج نہیں ہوتا، شریف برادران نے 360 کروڑ روپے اپنی سکیورٹی پر خرچ کئے، زرداری اور نواز شریف کا چارٹر آف چوری تھا۔ بلاول کہتے ہیں نیا سوشل کنٹریکٹ کریں گے، پہلے پیسہ تو واپس کرو، زرداری اور نواز شریف اوپر چلے گئے قوم نیچے آ گئی ہے۔