اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما ڈاکٹر شہباز گل جیل میں رنجیدہ رہتے ہیں ۔اردو نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہباز گل تھانہ کوہسار میں گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں سے اکیلے موجود ہیں تاہم اس دوران ان سے ملاقات کے لیے کوئی نہ آیا۔پاکستان تحریک انصاف کے کسی رہنما یا کارکن یا شہباز گل کے رشتے دار نے ان سے ملاقات کے لیے پولیس سے رابطہ نہ کیا۔ شہباز گل کے اہل خانہ یا پارٹی کی جانب سے ان کے لیے کھانا کپڑے یا دیگر اشیاء بھی نہیں مہیا کی گئی۔رپورٹ کے مطابق شہباز گل کے پاس کپڑوں کا ایک ہی جوڑا تھا جو انہوں نے گرفتاری کے وقت پہنا ہوا تھا انہیں دوسرا لباس دینے کوئی نا آیا۔پولیس نے ان کو خود کپڑے منگوا کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے شہباز گل کو کھانا مہیا کیا جا رہا ہے اور بستر بھی مہیا کیا گیا ہے تاہم وہ تھانے میں خاصے رنجیدہ رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی تحقیقات کیلئے4 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے رکھی ہے،جبکہ دو روز قبل شہباز گل کو اسلام آباد میں بنی گالا چوک سے گرفتار کیا گیا تھا۔ شہباز گل پر تھانہ کوہسار میں ضلعی انتظامیہ کی مدعیت میں بغاوت سمیت 10 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ادھر گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے غداری کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ شہباز گل کو اسلام آباد کچہری میں پیش کیا گیا جہاں ڈیوٹی مجسٹریٹ عمر شبیر نے کیس کی سماعت کی۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے عدالت سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی۔ پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم شہباز گل سے موبائل فون برآمد کرنا ہے۔ ملزم جس پیپر کو دیکھ کر بول رہا تھا وہ بھی برآمد کرنا ہے،پروگرام کس کے کہنے پر ہوا اس بارے میں بھی تفتیش کرنی ہے لہٰذا ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ اسلام آباد کی عدالت نے غداری کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔
شہیدوں کیخلاف ٹرینڈ، 6 لوگوں کی شناخت ہوگئی ، 78 کی تلاش جاری، 120 کی شناخت کا تعین کیا جا رہاہے