اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں شہدا کے خلاف ٹرینڈ پی ٹی آئی کی طرف سے چلایا گیا اور ٹرینڈ چلانے والے 6 لوگوں کی شناخت ہوگئی ہے،78 لوگوں کا پروسیس ہورہا ہے، 120 سے متعلق پی ٹی اے کو لکھا گیا ہے، جو لوگ شناخت ہوئے ہیں ان کا سب کو پتا ہے کہ کون ہیں؟، فوج کے کمانڈ کا حکم نہ ماننے پر اکسانے والے کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، فوج کی کمانڈ کے خلاف بیان پر کمپرومائز نہیں ہوسکتا۔
’’شہباز گل نے کچھ جملے ایسے کہے جو نہیں کہنے چاہیے‘‘ شاہ محمود قریشی نے واضح بیان جاری کر دیا
بدھ کو نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ عمران خان نے شہباز گل کے بیانیے کی تائید کی ہے، انہوں نے جو بیانیہ پیش کیا ہے، وہ پی ٹی آئی کا بنیادی بیانیہ ہے، ہم سمجھ رہے تھے کہ عمران خان شہبازگل کے بیان کی مذمت کریں گے اور معافی مانگیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے، انہیں ایک گاڑی سے دوسری گاڑی میں بٹھایا گیا، ویڈیو وائرل ہے، کہاں ڈرائیور پر تشدد کیا گیا؟ شہباز گل کو قانون کے مطابق گرفتار کرلے عدالت میں پیش کیا گیا، آپ نیلوگوں کو گرفتار کرکے ڈیڑھ سال جیل میں رکھا، مجھے گرفتار کیا گیا، کیا مجھے صفائی کا موقع دیا گیا؟۔وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ عمران خان کو اپنا کردار اور گفتگو یاد نہیں رہتی،
شہباز گل پر تشدد، کپڑوں پر خون کے دھبے کیوں تھے؟ میڈیکل رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی
باقاعدہ ایک بیانیہ تیار کیا گیا جس کی سیاسی لیڈر شپ نے منظوری دی، یہ ایک فکس پروگرام تھا، یہ طے ہوا تھا کہ مداخلت نہیں کرنی، فری ٹائم دینا ہے، بیان نشر ہوا، سوشل میڈیا پر چلا تو پھر کارروائی ہوئی۔ان کا کہنا تھاکہ فوج کے کمانڈ کا حکم نہ ماننے پر اکسانے والے کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، فوج کی کمانڈ کے خلاف بیان پر کمپرومائز نہیں ہوسکتا، کیا شہباز گل نے بیان نہیں دیا، شہباز گل کی آواز نہیں تھی؟انہوں نے کہا کہ شہدا کے خلاف ٹرینڈ چلانے والے 6 لوگوں کی شناخت ہوگئی ہے اور 78 لوگوں کا پروسیس ہورہا ہے، 120 سے متعلق پی ٹی اے کو لکھا گیا ہے، جو لوگ شناخت ہوئے ہیں ان کا سب کو پتا ہے کہ کون ہیں؟ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ٹرینڈ پی ٹی آئی کی طرف سے چلایا گیا، اس میں بنیادی طور پر جو لوگ ملوث ہیں ان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔