لاہور : پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں کی نظریں ایک مرتبہ پھر عمران خان چیئرمین تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر لگ گئی ہیں ،عمران خان کا لانگ مارچ جو درحقیقت اسلام آباد پر چڑھائی ہے کامیاب ہو گا یا نہیں۔۔۔؟؟؟
حکومت اس چڑھائی کو روک پائے گی کہ نہیں حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی ۔۔۔۔۔؟؟؟
حکومت اور اس کے اتحادی اپنے اعلان کے حکومت لانگ مارچ کو فری ہینڈ دے گی پر کاربند رہے گی ۔۔۔۔؟؟؟
اس بات پر بھی بحث ہو رہی ہے کہ کیا لانگ مارچ سے قبل پاکستان میں اک اور تبدیلی نہیں تو آجائے گی ۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ وہ سوال ہے جو آجکل ہر پاکستانی دنیا کے کسی بھی خطے میں ہو ایک دوسرے سے کر رہا ہے ۔ میرے خیال میں تحریک انصاف کو یہ لانگ مارچ ہے سوائے تھکاوٹ کے کچھ نہیں دینے والا ، حکومت نے کہہ دیا ہے کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ سرینگر روڈ تک محدود رہاتو کچھ نہیں کہا جائے گا ڈی چوک کی طرف بڑھا تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔ لانگ مارچ اور دھرنے کو روکنے کے لیے اس مرتبہ CARROT and StiCK پالیسی بنائی گئی ہے اور اسی پالیسی کے تحت لانگ مارچ اور دھرنے کے شرکا ءسے نپٹا جائے گا۔ حکومت کو اطلاع مل چکی ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کے نام پر اسلام آباد میں دھرنا دینے جا رہی ہے مذکورہ پالیسی کے تحت پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ٹاؤن کی سطح پر روکے گی ۔ پی ٹی آئی حکومت سے دنگل چاہتی ہے اس قدر حالات خراب کرنا چاہتی ہے کہ بعض دیگر طاقتور حلقے اس کا نوٹس لیں اور حکومت کو چلتا کریں۔دوسری جانب حکومت ایسا کبھی نہیں ہونے دے گی اور پی ٹی آئی کو اس لانگ مارچ سے فائدہ اٹھانے دینے کے حق میں نہیں ہے۔
سیانے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا حملہ برداشت کر گئی تو پھر آئینی مدت پوری کرے گی یہ مارچ حکومت کے لئے اعصاب شکن ہوگا اور اس کی ذہانت کا امتحان بھی، ہر طرف نظر رکھنا ہوگی کہ دشمن عناصر لانگ مارچ میں کود کر حالات کسی اور طرف نہ لے جائیں۔اگر ایسا ہوا تو یہ حکومت کے لیے خطرناک ہوگا حکومت کو بردباری اور تحمل سے اس وار کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اس کے لیے حکومت نے ہر طرح کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ آصف علی زرداری نے وزیر اعظم کو لانگ مارچ کو ٹھنڈا ٹھار رکھنے کی تلقین کی ہے جس پر وزیراعظم نے اتفاق کیا ہے اور اس پالیسی پر عمل پیرا ہونے کے لیے حکومت نے پورے پنجاب میں ہدایات جاری کر دی ہیں کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو ضلع کی سطح پر روک لیا جائے اسلام آباد کی طرف نہ بڑھنے دیا جائے۔کل 25 ہے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔