Sunday May 5, 2024

فوج پاکستان کی بقاکی ضامن ، خدارا عوام کے دلوں میں فوج اور عدلیہ کیخلاف نفرت نہ بڑھائیں، عوام اپنی بہادر فوج کے پیچھے کھڑے ہیں

اسلام آباد:پاکستان میں اندرونی حالات انتشار اور افراتفری کی طرف جارہے ہیں۔عمران خان نے موجودہ حکومت پر چڑھائی کا اعلان کر دیا ہے جبکہ اداروں کیخلاف بھی زبان درازی جاری ہے۔ معزز عدلیہ اور پاک فوج کو سیاست میں گھسیٹا جارہا ہے اور دھمکیاں دی جارہی ہیں۔عمران خان کی جانب سے مذہب کارڈ کا بھی بھرپور استعمال کیا جارہا ہے۔ سابق وزیراعظم کبھی سیاسی ریلیوں، جلسوں اور جلوسوں کو جہاد کا نام دیتے ہیں تو کبھی ’امر بالمعروف و نہی المنکر‘پر اپنے طرز کی تشریح اور اپنے مقاصد کیلئے اپنا مفہوم کرتے ہیں۔

تاریخ گواہ کے پاکستان میں جب جب مذہب کا رڈ کا استعمال ہوا پاکستان ہمیشہ خطرات سے دوچار ہوا۔عالمی سطح پر پاکستان کو پہلے ہی عدم برداشت اورمذہبی انتہاپسند ی جیسی شہرت حاصل ہے اور اب مذہب کا استعمال کرکے کسی ملک یا مذہب کیخلاف پراپگینڈا کرکے سیاسی مقاصدکو حاصل کرنے کیلئے اس طرح کا کھیل کھیلنا یقیناََ ملک دشمنی کا ثبوت ہو گا۔عمران خان اپنے سیاسی ایجنڈے کے لیے عوامی مذہبی جذبات سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے لانگ مارچ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔عمران خان نے جہاں مذہب کارڈ کا خوب استعمال کیا وہیں پاک فوج جو اس ملک کی طاقت اور بقا کی ضامن ہے اس فوج کیخلاف بھی محاذ کھول رکھا ہے۔ کبھی اس فوج کو نیوٹرلز کہہ کر ہتک آمیز رویہ اختیار کیا جاتا ہے تو کبھی اپنی فوج کو وارننگ دی جاتی ہے۔خدارافوج کے ادارے کے خلاف کبھی بات نہ کریں؛فوج نہ ہوتی تو کچھ نہ رہتا،عمران خان سے زیادہ ملک کو فوج کی ضرورت ہے،دشمن ہمیشہ فوج پر اٹیک کرتے ہیںاور اسی کو ففتھ جنریشن انفارمیشن وار کا نام دیا گیا ہے۔فوج کیخلاف عوام کے دل میں اتنی نفرت پیدا کر دی جائے کہ فوج کا مورال ہی گر جائے ۔

جس فوج کامورال ہی نہ رہے اس فوج نے دشمن کیساتھ کیا جنگ کرنی ہے لہٰذا فوج کو کمزور کرنے کی بجائے مضبوط کریں۔ معزز عدلیہ بھی پاکستان کے استحکام اور عدل و انصاف کے نظام کیلئے انتہائی اہم ہے۔عوام کا عدالتوں پر اعتبار نہ رہے تو جرائم اس حد تک بڑھ جائیں کہ طاقتور ہمیشہ کیلئے غالب آجائیں اور مظلوم کبھی سر نہ اٹھا سکیں لہٰذا عدالتوں کا احترام اور عدالتوں پر اعتبار بھی ہمارا فرض ہے۔عمران خان صاحب خدارا قوم کو گمراہ مت کریں، پاکستان کو ملکر ترقی کی جانب گامزن کریں نہ کہ اناپرستی کو سر پر چڑھا کر ملک کا نقصان کر بیٹھیں۔

FOLLOW US