اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں اسد عمر اور بابر اعوان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے، تاہم ان کی گرفتاری نہ ہو سکی۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق بابر اعوان کے بیٹے عبداللہ بابر اعوان نے بتایا کہ ان کے گھر پر پولیس آئی اور ملازمین کو ہراساں کیا، والد نے صبح (آج) اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہونا ہے، انھوں نے گورنر پنجاب کو غیر آئینی طریقے سے ہٹانے سے متعلق مقدمہ لڑنا ہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے گھر پر پولیس نے چھاپا مارا، تاہم سابق وفاقی وزیر گھر پر موجود نہیں تھیں، ان کے ترجمان نے بتایا کہ پولیس سیڑھیاں لگا کر ان کے گھر میں داخل ہوئی، پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، پولیس نے گھر میں موجود ملازمین سے بدتمیزی کی۔ راولپنڈی میں سابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کے گھر بھی چھاپا مارا گیا، پولیس اہل کار دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، تاہم راجہ بشارت حسین اور ان کے بھائی راجہ ناصر گھر پر موجود نہیں تھے، اہل کاروں نے ملازمین سے پوچھ گچھ کی، پولیس کی 6 موبائل گاڑیاں دھمیال ہاؤس چھاپے کے لیے آئی تھی۔
رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل کے گھر پر بھی پولیس کا چھاپا پڑا، انھوں نے بتایا کہ پولیس نے بغیر وارنٹ کے گھر پر چھاپا مارا۔ خیال رہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی قائدین اور کارکنان کے گھروں پر چھاپے جاری ہیں، پولیس پی ٹی آئی کے متعدد مقامی رہنماؤں اور کارکنان کو گرفتار کر چکی ہے، پولیس نے لاہور، سیالکوٹ، راولپنڈی، اسلام آباد، جڑانوالہ، ڈسکہ، گوجرانوالہ، چشتیاں، حافظ آباد، نارووال، کمالیہ، پیر محل، راجن پور، ملتان، لیہ، وہاڑی، خان پور، نورے والا، ساہیوال، کبیر والا، میاں چنوں، ظاہر پیر، وزیر آباد، شیخوپورہ میں بھی پولیس نے چھاپے مارے۔