اسلام آباد : کچھ دنوں سے یہ خبریں چل رہی تھیں کہ سابق ایم این اے و عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید احمد خان دستی نے اپنی پارٹی پی ٹی آئی میں ضم کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم پی ٹی آئی ارکین نے پارٹی چئیرمین عمران خان کو جمشید دستی کو پارٹی میں شامل نہ کرنے کا مشورہ دیا۔گذشتہ روز خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں جمشید دستی کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر بھی بات چیت کی گئی۔ پارٹی اراکین نے چئیرمین پاکستان تحریک انصاف کو جمشید دستی کو پارٹی میں شامل نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
عمران خان کی اس وقت عمرے پر جانے والے پی ٹی آئی اراکین پر تنقید، نادان قرار دے دیا
علاوہ ازیں اجلاس میں استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا گیا ۔۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ارکان استعفی دے چکے، انہیں اس طرح قبول کیا جائے، تحریک انصاف کا کوئی رکن بھی استعفی کی تصدیق کے لیے پیش نہیں ہو گا۔تحریک انصاف کو خدشہ ہے کہ اس کے 2 درجن سے زائد ارکان اسپیکر کے سامنے استعفوں کی تصدیق سے انکار کر سکتے ہیں۔پارٹی چئیرمین عمران خان کو پارٹی رہنماؤں نے کے پی کے مشتبہ ارکان کی فہرست دے دی جو استعفوں کی تصدیق سے انکار کر سکتے ہیں۔علاوہ ازیں عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں بھی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں پورا ملک جام کر دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی اراکین نے عمران خان سے سوال کیا کہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد کا لائحہ عمل کیا ہو گا جس پر انہوں نے کہا کہ اگلا لائحہ عمل لانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے کے بعد دوں گا۔لانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے تک عام انتخابات کا اعلان ہو جائے گا۔
ملک کے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت، ڈیرہ بگٹی میں 4افراد جاں بحق
لاہور میں شدید ہیٹ ویو کا خدشہ ،محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی