اسلام آباد: پاکستان نے تیل اور بجلی پر سبسڈی واپس لینے کا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا مطالبہ تسلیم کرلیا جس کے بعد ملک میں پیٹرول، ڈیزل اور بجلی مزید مہنگی ہوجائے گی۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ مذاکرات مکمل ہوگئے۔ واشنگٹن میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں وزیرمملکت عائشہ غوث پاشا،گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر حکام نے کی۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کا تیل اور بجلی پر سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا ہے
عمران خان نے اپنے سوشل میڈیا کے “مجاہدین” کے نام پیغام جاری کردیا
جس کے بدلے آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے قرض پروگرام میں ایک سال کی توسیع پر رضا مندی ظاہرکردی ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات میں اتفاق ہوا ہےکہ سابقہ حکومت کی فیول، تیل اور بجلی پر سبسڈی واپس لی جائے گی، مشن آنے سے پہلے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائےگا، ساتویں ریویوپراتفاق ہونےکے بعدآئی ایم ایف بورڈ کو بھجوایا جائے گا جس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کواگلی قسط کی منظوری دے گا۔پاکستان اور آئی ایم ایف نے تکنیکی سطح پربات چیت منگل سے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے اور تکنیکی مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف مِشن مئی میں پاکستان آئے گا، آئی ایم ایف مِشن کے پاکستان آنے سے پہلے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔مذاکرات میں اسٹیٹ بینک کی خود مختاری اورمعاشی اصلاحات پر عمل درآمد پر بھی اتفاق رائے ہوا ہے۔دوسری جانب وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وفد اور آئی ایم ایف کے حکام کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوئیں، وفد نے ساتویں جائزے کو مکمل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی وفد سے مکمل حمایت کا اظہار کیا جبکہ حکومت کی اعلان کردہ پیٹرول اوربجلی پرسبسڈی سےمتعلق امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مشن چیف نیتھن پورٹرکی قیادت میں آئی ایم ایف کا مشن مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
میاں صاحب کرسی چھوڑو اور الیکشن کال کرو اب ایک نہیں دو مرتبہ قومی سلامتی کمیٹی تصدیق کر چکی ہے