Friday May 17, 2024

وزیرخزانہ کے پٹرول پر سبسڈی ختم کرنے کے بیان پر تحریک انصاف کا ردعمل آگیا آئی ایم ایف پہلے بھی یہی چاہتا تھا کہ پٹرول اور بجلی سستی نہ کی جائے،شہباز گل

اسلام آباد: تحریک انصاف چیف آف سٹاف شہباز گل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پہلے بھی یہی چاہتا تھا کہ پٹرول اور بجلی سستی نہ کی جائے۔ لیکن عمران خان نے عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوا آئی ایم ایف کی بات ماننے سے انکار کیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شہباز گل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پہلے بھی یہی چاہتا تھا کہ پٹرول اور بجلی سستی نہ کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ لیکن عمران خان نے عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوا آئی ایم ایف کی بات ماننے سے انکار کیا۔ یہ تو مہنگائی کو عالمی مارکیٹ سے تعلق مانتے ہی نہیں تھے،حکومت کی نا اہلی ہوا کرتی تھی۔ خیال رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی خواہش پر پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کا عندیہ دے دیا ۔

سیریل’ناگن‘ بنانے کا ارادہ کر رہاہوں ، مرکزی کردار کیلئے ریحام خان کو کاسٹ کرنا چاہتا ہوں ، منیب بٹ

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ امریکہ میں آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوئی ، وہ چاہتے ہیں کہ پیٹرول پر سبسڈی نہ دی جائے جب کہ حکومت بھی متفق ہے کہ ان سبسڈیز کے متحمل نہیں ہو سکتے اس لیے انہیں کم کرنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے نئی حکومت کے خلاف چال چلی اور نئی حکومت کو پھنسانے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں بہت کم کردیں اور ملکی خزانے کو بہت نقصان پہنچایا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ شروع کرنے کے خواہشمند ہیں ، آئی ایم ایف پاکستان میں اسٹرکچرل اصلاحات چاہتا ہے یہ اصلاحات ضروری ہیں لیکن انہیں متنازع نہیں ہونا چاہیے۔

مراسلہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم عمران خان سے چھپایا گیا تھا پھر شاہ صاحب کو ایک محب وطن افسر نے خفیہ اطلاع دی، مبینہ دھمکی آمیز خط کے حوالے سے شہباز گل کا انکشاف

ادھر جیو نیوز نے باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20 روپے فی لٹر اضافے پر غور کیا جارہا ہے ، مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء شاہد خاقان عباسی اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے بنیادی کام کر رہے ہیں کیوں کہ حکومت کا خیال ہے کہ تیل کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے اس لیے پٹرولیم مصنوعات پر عمران خان حکومت کی جانب سے دی گئی سبسڈی واپس لینا ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ سابقہ حکومت کے آخری دور میں تیل پر دی گئی بڑی سبسڈی کے ملک کی معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں ، اسی لیے وزیراعظم شہباز شریف کی تقرری کے فوری بعد متعلقہ حکام نے انہیں تجویز دی کہ پیٹرول کی قیمت میں 21 روپے فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 50 روپے فی لٹر اضافہ کیا جائے تاہم وزیراعظم نے سیاسی وجوہات کے پیش نظر کوئی اضافہ نہیں کیا لیکن اب نئی حکومت کی طرف سے مذکورہ یکمشت اضافے کے باوجود مکمل سبسڈی واپس نہیں لی جائے گی۔

پی ٹی آئی حکومت نے 45 ماہ میں 49.23 ارب ڈالر کا قرض لیا

FOLLOW US