اسلام آباد: شہباز گل نے انکشاف کیا ہے کہ مبینہ دھمکی آمیز مراسلہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم عمران خان سے چھپایا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں مبینہ دھمکی آمیز مراسلے سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف کیا گیا ہے۔ شہباز گل کے مطابق مراسلہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم عمران خان سے چھپایا گیا تھا، پھر شاہ صاحب کو ایک محب وطن افسر نے خفیہ اطلاع دی، شاہ صاحب نے مراسلہ حاصل کیا اور وزیراعظم عمران خان تک پہنچایا، مشورہ دیا گیا ابھی چپ کر جائیں خان صاحب ابھی اس پر بات نہ کریں،بار بار کہا گیا مراسلے کا ذکر نہ کریں۔
پی ٹی آئی حکومت نے 45 ماہ میں 49.23 ارب ڈالر کا قرض لیا
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی سازشی خط پر آج نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس ہوا اور اس کا اعلامیہ جاری ہوا ہے اس اعلامیے میں کوئی نئی بات نہیں تھی،اس اعلامیے نے پچھلے قومی سلامتی کے اجلاس کے اعلامیے اور منٹس کی توثیق کردی ہے، اگر ایسا ہی ہونا تھا تو وزیراعظم سے پوچھتا ہوں کہ اس اجلاس سے حاصل کیا ہو اہے؟ اس اجلاس سے آپ نے مزید اپنے لیے مشکلات پید اکی ہیں، وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس کا نوٹس لینا چاہیے اتنا اہم ایشو ہے لیکن وزیرداخلہ ای سی ایل پر 12منٹ گفتگو کرتے ہیں، پھر عمران خان کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی بات کی گئی۔
لوگوں کے شکوک شبہات میں اضافہ ہوا کہ یہ پردہ پوشی کیوں؟ حکومت نے اپنی ساکھ مزید مجروح کی ہے، اس کا واحد حل سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں یا ان کی صوابدیدپر ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ اوپن سماعت ہو اور معاملات کی تہہ تک پہنچے کہ سازش تھی یا نہیں تھی، قوم اس میں دلچسپی رکھتی ہے۔ اس کمیشن کے لیے ہم نے سپریم کورٹ کی خدمت میں مراسلہ بھیجا، وہ مراسلے کا مطالعہ کرسکتے ہیں،سوموٹو نوٹس بھی لے سکتے ہیں۔ تحریک انصاف چند سوالات پیش کرنا چاہتی ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے سوالات میں بتایاگیا کہ اجلاس کے اعلامیے نے ہمارے مئوقف پر مہرتصدیق ثبت کردی، مراسلہ حقیقت ہے اور عمران خان کا ایک ایک حرف سچ تھا،اعلامیے نے ثابت کردیا کہ اندرونی معاملات میں مداخلت تھی۔
مراسلہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم عمران خان سے چھپایا گیا تھا۔پھر شاہ صاحب کو ایک محب وطن افسر نے خفیہ اطلاع دی۔شاہ صاحب نے مراسلہ حاصل کیا اور وزیراعظم عمران خان تک پہنچایا۔پھر مشورہ دیا گیا ابھی چپ کر جائیں خان صاحب ابھی اس پر بات نہ کریں۔بار بار کہا گیا مراسلے کا زکر نہ کریں
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 22, 2022