اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ ثابت ہوئی تو اس کے اثرات نہ صرف پاکستان تحریک انصاف کی جماعت بلکہ اس کے چیئرمین پر پڑیں گے۔سابق وزیراعظم عمران خان جس منصب پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں اور انہوں نے خود ہی بنائے ۔ منگل کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے پٹیشن ڈس مس ہو گئی اور ساتھ ہی انہوں نے ڈائریکشن بھی دی کہ اب اس کیس کا فیصلہ 30دنوں میں ہو گا جو کہ خوش آئند فیصلہ ہے۔
“مصلحت کی بھی حدہوتی ہے”، مولانا فضل الرحمان کا فوری الیکشن کرانے کا مطالبہ
اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ اب اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچا دے گا ، ہم نے اس حوالے سے ثبوت بھی دیئے ہیں کہ غیر ملکی اور کمپنیاں نے انہیں فنڈنگ کی ہے۔فیصلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح لکھا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف یا کسی اور جماعت کی فنڈنگ ثابت ہو جاتی ہے کہ انہوں نے غیر قانونی فنڈنگ کی ہے اس کے اثرات نہ صرف جماعت بلکہ ان کے چیئرمین پر بھی پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ جہاں قیاس آرائیاں ہوتی ہیں کہ معاملہ صرف فنڈنگ کا ہے بلکہ اس کے محرکات اس سے بھی زیادہ ہیں۔
دعا ہے ہمیں بھی عمران خان جیسا لیڈر ملے، غیر ملکی بھی عمران خان کے حق میں نکل آئے
اکبر ایس بابر نے کہاکہ جب سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ دیکھا ہے کہ اس کیس کو دوبارہ منطقی انجام تک پہنچانا ہے اور اس کا فیصلہ آنا ہے تو عمران خان نے یہ راگ الاپنا شروع کر دیا ہے کہ انہیں سیاست سے الگ کیا جارہاہے ۔ عمران خان نے اس منصب کو خود نامزد کیا تھا جس منصب پر وہ شکوک و شبہات کر رہے ہیں ۔ موجودہ الیکشن کمیشن سے وہ پوری طرح مطمئن تھے۔