اسلام آباد: تجزیہ کار حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے ساتھ بھی وہی ہو سکتا ہے جو نواز شریف کے ساتھ کیا گیا تھااور جس طرح ان کے جلسوں پر پاپندی لگائی گئی تھی وہی پاپندی عمران خان پر بھی لگ سکتی ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ عمران خان الیکشن کی طرف نہیں جا رہے بلکہ وہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ خاص کر پچھلے ایک سال میں عمران خان نے کیاکیا نظام بنا رکھا تھا وہ سب کھل کر سامنے آ رہا ہے اور کچھ چیزیں ایسی بھی سامنے آئیں گی جن کی جھلکیاں آپ دیکھ بھی چکے ہیں۔
معروف سماجی کارکن بلقیس ایدھی انتقال کر گئیں
ابھی ان کے خلاف امریکہ میں ایک کیس کھلنے جا رہا ہے اور بھی بہت سے معاملات ہیں۔سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ عمران خان نےپہلے سپریم کورٹ اورپھر فوج کو اندر سے توڑںے کی کوشش کی۔ان کا کہنا تھا کہ شیریں مزاری نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے اس بیان کی تردید کی کہ عمران خان نے فوج سے تین باتوں کا کہا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پرویزخٹک کے ذریعے فوج سے بات کی ہے جس کا میں پہلے بھی آپ کو بتا چکا ہوں کے عمران خان نے پرویز خٹک کے ذریعے ہی فوج سے کہا تھا کہ مجھے اس صورتحال سے نکالا جائےتو مجھے یہ بتائیں کہ پرویز خٹک کی بجائے شیریں مزاریٰ کیوں بول رہی ہیں؟
“عمران خان شیر کی کچھار میں،تھوڑے دنوں بعد بہت کچھ ہو گا”،حامد میرٰ کا دعویٰ
اگر ان کو سچ بولنے کا اتناہی شوق ہےتو بتا دیں جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے راستے میں کون رکاوٹ بن رہا تھا؟کون وزیراعظم کو کہتا تھا کہ اس بل کو پاس نہ کریں؟ یہ بھی بتا دیں کے کس نے دفتر میں بلا کر شیریں مزاری سے کہا کہ یہ کام نہ کریں؟ حامد میرکا حکومت کے حوالے سے کہنا تھا کہ اگر تمام اتحادی کابینہ میں شامل ہو گئے تو یہ حکومت اپنی مدت پوری کر سکتی ہے۔