اسلام آباد : عمران خان نے وزیر اعظم ہاوس خالی کر دیا، وزیر اعظم اپنی رہائش گاہ بنی گالہ پہنچ گئے، چیف سیکرٹری اعظم خان نے بھی اپنے عہدے سے استعفا دے دیا۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ پہنچ کر استعفا دے دیا۔
خط کی تحقیقات، عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر
اسد قیصر نے اسپیکر کی نشست پر براجمان ہونے کے بعد اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حلف اٹھایا ہوا ہے، آئین کا پابند ہوں، میرے پاس خط موجود ہے چیف جسٹس کو بھیجوں گا، اراکین اسمبلی بھی یہ خط اسپیکر چیمبر میں آ کر دیکھ سکتے ہیں۔ اسد قیصر نے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اسمبلی سیشن چلانے کی ذمے داری ایاز صادق کو سونپ دی۔ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سینئر صحافیوں سے کی گئی ملاقات میں اہم باتیں کی گئی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی کارروائی شروع
وزیر اعظم نے کہا کہ تنہا ہوں لیکن قوم کیلئے لڑوں گا سمجھوتہ نہیں کروں گا، اپوزیشن زیادہ سے زیادہ مجھے جیل میں ڈال سکتی ہے، پہلے کبھی شکست تسلیم کی نہ اب کروں گا، قوم کیلئے آخری گیند تک مقابلہ کروں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ وزیر اعظم نے عسکری ڈویژن میں تبدیلیوں کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی کوئی اہم اجلاس ہوتا ہے، افواہوں کا بازار گرم ہو جاتا ہے، عالمی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔ اس سے قبل میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے دھمکی آمیز خط اہم شخصیات سے شیئر کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد دھمکی آمیز خط چیف جسٹس آف پاکستان، چئیرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو دکھایا جائے گا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے نجی ٹی وی چینل سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کے فیصلے کی تصدیق کی۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مستعفی ہوگئے
دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق آج 9اپریل کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ کو رات 12 بجے کھولنے کا حکم جاری کردیا گیاہے۔ بتایا گیا ہے کہ رات 12 بجے سپریم کورٹ کے دروزاے کھول دیے جائیں، سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے سیشن کرسکتی ہے۔اسی طرح چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی دروازے10بجے کھولنے کا حکم دیا ہے۔ تمام عملے کو پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔