اسلام آباد: قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا 27 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی شامل ہے۔وزیراعظم عمران خان کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے 8 مارچ کی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے، اسی سلسلے میں قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہونے جارہا ہے جس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کا ایجنڈا 27 نکات پر مشتمل ہے جس میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد سرفہرست ہے۔خیال رہے
عمران خان کا جلسہ بھرپور تھا ، ملک بھر سے لوگ آئے ، قمر زمان کائرہ نے اعتراف کرلیا
کہ اس سے قبل سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس تحریک عدم اعتماد پر کارروائی کے بغیر پیر شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا تھا۔قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکراسد قیصرکی صدارت میں شروع ہوا، تلاوت قرآن پاک کے بعد اجلاس میں مرحوم ارکان قومی اسمبلی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔سپیکر کا کہنا تھا کہ پارلیمانی روایت ہے رکن اسمبلی کی وفات پر اجلاس فاتحہ خوانی کے بعد ملتوی کر دیا جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد پر قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ اس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس پیر 28 مارچ تک ملتوی کر دیا گیا۔اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی میں 159 ارکان شریک تھے، اپوزیشن ارکان کی کل تعداد 162 ہے۔ پارلیمان میں ن لیگ کےارکان کی تعداد 84 ہے، سب حاضرتھے۔پیپلزپارٹی کے 56 میں سے 55 ارکان حاضر تھے۔ پیپلزپارٹی کے جام عبدالکریم دبئی میں ہونے کے باعث شریک نہیں ہوئے۔ ایم ایم اے کے 15 میں سے 14 ارکان اجلاس میں حاضرتھے۔ پی ٹی ایم کے علی وزیرجیل میں، جماعت اسلامی کے اکبر چترالی غیر حاضر تھے۔ اے این پی ایک، بی این پی 4 اور 2 آزاد میں سےایک رکن حاضر تھا۔
وزیراعظم عمران خان کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد آ گئی