لاہور: سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سیاسی لیڈروں کے نام بگاڑنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کی تو ہمیشہ بات کرتے ہیں لیکن اچھا ہوتا وہ قرآن پاک کی سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 11 ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیتے تو اپنے جلسوں میں سیاسی لیڈروں پر الزامات لگانے کے ساتھ ساتھ انہیں برے ناموں اور القاب سے نہ پکارتے۔
تحریک عدم اعتماد کیلئے گیم چینجر نشستیں کون سی ہیں؟
ایکسپریس نیوز کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے مسلم لیگ ق کے اراکین پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے سیاست دانوں کو سخت بیانات سے درگزر کرنے اور شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑنے کی تلقین کی۔چوہدری شجاعت حسین نے آیت کا مفہوم پیش کیا کہ ”اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑاؤ ممکن ہے کہ وہ تم سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور آپس میں ایک دوسرے پر عیب نہ لگاؤ اور نہ کسی کو برے لقب دو، ایمان کے بعد فسق برا نام ہے، جو توبہ نہ کریں وہی لوگ ظالم ہیں“۔ سابق وزیراعظم شجاعت حسن نے مزید کہا کہ میرا تمام سیاست دانوں کو مشورہ ہے کہ سیاست میں شائستگی اور رواداری کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا جائے۔
حکومت نے کونسا اہم ادارہ بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، ریکارڈ کی منتقلی کا عمل جاری