اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہاہے کہ 1947 میں پاکستان 33 فیصد جنگلات پر مشتمل تھا جو 1995 میں 4 فیصد پر آگیا ،صرف لاہور میں 70 فیصد درخت کٹ چکے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں سیاست دان چور ہیں، سب چور نہیں، کچھ اچھے بھی ہوتے ہیں۔راولپنڈی میں نجی یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب میں زرتاج گل نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں سے ہے ، دنیا کی ماحولیاتی تبدیلی میں پاکستان کا ایک فیصد بھی حصہ نہیں ہے،بلوچستان میں پانی کی سطح 12سو فٹ سے نیچے گر چکی ہے۔
آئی ایم ایف کی شرط نظر انداز، حکومت نے پٹرول پر سیلز ٹیکس صفر کرنے کے بعد پٹرولیم لیوی بھی کم کر دی
انہوںنے کہاکہ کراچی میں سیلاب سے مسائل ہیں جس میں مزید ناکامیاں بھی ہیں،کچھ ماہ کی بارش ہمارے ملک میں کچھ دن ہوجاتی ہے،ملک کو ہیٹ ویوو کا بے پناہ سامنا کرنا پڑتا ہے، گلیشئر پگھل رہے ہیں ،اگر وزیر اعظم 10 ڈیک بنانے کا فیصلہ نہ کرتے تو نسلیں تباہ ہوتی۔ انہوںنے کہاکہ ایک ارب سینتالیس کروڑ درخت لگا چکے ہیں،ہم لوگ صفائی نصف ایمان کو نہیں دیکھتے،اپنی گندگی اٹھانے کیلئے ترکی اور چین سے معاہدے کر لیتے ہیں،ہم نے پولیتھن بیگ پر پالیسی بنائی،جہاں چڑیا پر نہیں مار سکتی وہاں شاپر نظر آجاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے ہم نے زک زیک پر منتقل کر دیئے ہیں،طلباء و طالبات کیلئے جلد بل لا رہے ہیں.گریجویشن پر پودے لگانے پے 3 نمبر ملیں گے۔
پاکستانی روپے کی بے قدری، ڈالر مزید مہنگا ہوگیا
“عمران خان نے ساڑھے تین سال میں پہلی بار غریب کو سہولت دی” شیخ رشید نے بھی اعتراف کرلیا