اسلام آباد: سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کیے جانے کی افواہیں گردش میں ہیں اور ان افواہوں کے ہنگام معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے علماءکے ایک وفد کے ہمراہ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مولانا طارق جمیل کے اکاﺅنٹ سے بتایا گیا ہے کہ علماءکے وفد کی اس ملاقات میں سعودی سفیر کو دعوت و تبلیغ کی محنت، دینی خدمات اور اس کے عالمی اثرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ مولانا طارق جمیل کے علاوہ اس وفد میں مفتی عبدالرحیم اور مولانا طاہر اشرفی بھی شامل تھے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے چند ہفتے قبل ٹوئٹر پر کسی بھی تنظیم کا نام لیے بغیر اس پر پابندی کا اشارہ دیا تھا۔
25دسمبر سے بارشوں کا نیا سسٹم شروع، محکمہ موسمیات نے ٹھنڈی ٹھنڈی پیشنگوئی کر دی
سعودی وزارت کی طرف سے اپنی ٹویٹ میں تبلیغ کو ’دہشت گردی کے دروازوں میں سے ایک دروازہ‘ قرار دیا گیا تھا۔اسلامی امور کے وزیر ڈاکٹر عبداللطیف شیخ نے اپنے اکاﺅنٹ سے کی گئی ایک الگ ٹویٹ میں کہا تھا کہ مساجد کے امام اور خطیب جمعہ کے خطبوں میں لوگوں کو تبلیغی جماعت اور اس کی سرگرمیوں کے حوالے سے متنبہ کریں۔“ سعودی وزیرڈاکٹر عبداللطیف شیخ کی طرف سے مزید کہا گیاتھا کہ ”امام اور خطیب اپنے خطبات میں لوگوں کو اس گروہ کے اسلام سے انحراف، گمراہ کن خیالات اور ان کی سنگین غلطیوں سے آگاہ کریں اور لوگوں کو بتائیں کہ اس گروپ سے کسی بھی طرح کی وابستگی رکھنا ممنوع ہے۔“
جیسے ہی گالیاں پڑیں کمنٹری کی جانب واپس چلا جائوںگا ابھی تک 3 مہینے میں گالیاں کم پڑی ہیں: رمیز راجہ