اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے بیانات پر ردعمل دینے سے روک دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق آج پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے عمران خان پر لگائے گئے الزامات پر بھی گفتگو کی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی کرپشن پر کوئی بات نہیں کرتا جبکہ جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے بیانات کو میڈیا نے بہت اچھالا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر نے ملکی خزانہ لوٹا ہے اس پر زیادہ بات ہونی چاہیے۔وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو اس حوالے سے مزید بیانات دینے سے روک دیتے ہوئے ہدایت کی کہ میرے لاکھوں کے اخراجات نہیں ہیں لہذا ایسی باتوں پر بات کرنے پر وقت ضائع نہ کریں۔دوسری جانب فاقی حکومت کی جانب سے ہتک عزت کا مقدمہ درج کروانے کے اعلان کے جواب میں جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ کوئی اگر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنا چاہتا ہے تو کرے۔
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد میں خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا کہ جو کچھ میں نے کہا سچ کہا ہے، مقدمہ وہ کرتا ہے جس کے حقوق پامال ہوئے ہوں، کسی کے حقوق کی پامالی ہوئی ہے تو وہ عدالت جائے۔ جہانگیر ترین کی جانب سے عمران خان کا گھر چلانے کے بیان پر قائم رہتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا کہ جہانگیر ترین تردید کے سوا کرتے بھی کیا، ایسے اخراجات کتابوں میں درج نہیں ہوتے۔اس موقع پر اذان ہوئی تو انہوں نے کہا کہ اذان میرے سچے ہونے کی گواہی دے رہی ہے۔واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں حکمران جماعت تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے سابق رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا تھا کہ عمران خان کا بنی گالہ کا گھر چلانے کے لیے جہانگیر ترین اور دیگر افراد 30 لاکھ روپے ماہانہ دیا کرتے
وہاب اور شعیب ملک نے ایک دوسرے کے ‘راز فاش’ کر دیے،تہلکہ خیز انکشافات
ٹک ٹاکر عائشہ سے پیش آنے والے واقعہ کے مقدمے میں ریمبو مرکزی ملزم قرار