لاہور : لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے ، جہاں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی پارٹی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماء پرویز ملک کے انتقال کی وجہ سے خالی والے حلقہ این اے 133 لاہور کی اس نشست پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی ، حلقے میں 4 لاکھ 40 ہزار سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ، جن میں مرد ووٹرز 2 لاکھ 33 ہزار 558 اورخواتین 2 لاکھ 6 ہزار 927 ہیں ، پولنگ کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 133 میں 254 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں ، جن میں اے کیٹیگری کے 22، بی کیٹیگری کے 198 اور سی کیٹیگری کے 34 پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں ، ان میں سے 200 پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں مرد اور خواتین علیحدہ علیحدہ ووٹ کاسٹ کریں گے جب کہ 54 مخلوط پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔
سیالکوٹ واقعہ، کس ملزم نے اس گھناؤنے جرم میں کیا کردار ادا کیا؟ مکمل تفصیلات سامنے آگئیں
بتایا گیا ہے کہ حلقے میں مجموعی طور پر 13 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا جس میں آزاد امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے تاہم اس نشست کے لیے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ، یہاں پرویز ملک کی اہلیہ شائستہ پرویز ن لیگ اور اسلم گل پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں جب کہ ضمنی انتخابات کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے ہیں جس کے لیے مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد افسران و اہل کار ڈیوٹی دے رہے ہیں ، ایس ایس پی آپریشنز کی نگرانی میں 6 ایس پیز اور 14 ایس ڈی پی اوز فرائض انجام دے رہے ہیں ، اس کے علاوہ 44 ایس ایچ اوز، 52 ڈولفن و پیرو اور 7 کوئیک ریسپانس ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں۔
کارگل جنگ میں جب بھارتی پائلٹ کو گرفتار کیا گیا تو رات 9 بجے کون کپکپا رہا تھا؟