Sunday November 24, 2024

سیالکوٹ واقعہ ! سری لنکن منیجر کو قتل کرنے والے ہجوم بارے علما کرام نے اپنا فیصلہ سنادیا

اسلام آباد: معروف عالم دین و مبلغ مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں ناموس رسالت کی آڑ میں واقعہ ‏افسوسناک ہے الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کےخلاف ہے۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اسلام میں تشدد اور شدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں، ‏علمائے کرام انتہاپسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔ سیالکوٹ میں ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے. محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے. اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں. علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے یقین دہانی کروائی ہے کہ سيالکوٹ واقعےکی شفاف،غیر جانبدارانہ ‏تحقیقات کی جائیں گی پنجاب حکومت 24گھنٹےمیں مجرموں کی گرفتاری کاحکم دےچکی۔ نورالحق قادری نے کہا کہ ریاست اورپاکستانی شہری بہیمانہ واقعےکی مذمت کر رہے ہیں عوام کےجان ومال کی ‏حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے سیالکوٹ کاواقعہ مذہبی منافرت پھیلانےکی گھناؤنی کوشش ہے۔ وزیرمذہبی امور کا کہنا تھا کہ توہین مذہب کی سزاکیلئےملکی قوانین موجود ہیں ہرمجرم کوقانوں کے سامنے لایا ‏جائے گا ایسےواقعات عالمی سطح پرپاکستان کی بدنامی کےباعث بنتےہیں۔ معاون خصوصی علامہ طاہر اشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا

وحشیوں کے ہجوم میں اکلوتا انسان سری لنکن منیجر کی زندگی کی بھیک مانگتا رہا

کہ بربریت اور وحشت کے واقعےکی پرزور ‏مذمت کرتے ہیں اس واقعے میں ملوث لوگوں نے اسلام کو بدنام کیا ہےتوہین مذہب کا معاملہ ہوتو اس پر قوانین ‏موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملوث افراد نے سیرت طیبہﷺ کی بھی مخالفت کی ہے سیالکوٹ واقعے میں جو بھی مجرم ہیں ‏وہ کیفرکردار تک پہنچیں گے تمام علما اور مختلف مذاہب کے لوگوں نے واقعے کی مذمت کی ہے اس واقعے نے ‏توہین مذہب قوانین کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہم نے بڑی مشکل سے پاکستان میں محبت امن رواداری کی ‏مثال قائم کی ہے موجودہ دور میں کوئی ایک ایف آئی آر توہین مذہب کے قانون کی درج نہیں ہوئی۔ ‏ ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعے پر میں شرمندہ ہوں دنیا کے سامنے اس واقعے سے پاکستان کا چہرہ مسخ کیا ‏گیا سری لنکا کے سفارتخانے میں تمام علما تعزیت کیلئے بھی جائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والا سانحہ ‏شرمناک، انتہائی قابل مذمت اور اسلام و شرف انسانیت کی توہین ہے پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔ سیالکوٹ میں پیش آنے والا سانحہ شرمناک، انتہائی قابل مذمت اور اسلام و شرف انسانیت کی توہین ہے، پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔ اس کا اسلام اور دینی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس کا اسلام اور دینی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے غیرجانبدارانہ ‏تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

یقین ہے کہ عمران خان سیالکوٹ واقعہ کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لائیں گے۔ سری لنکن وزیراعظم مہندا راجا پاکسے

عوام کیا سمجھتے رہے اور اصل وجہ کیا نکلی،سیالکوٹ افسوسناک واقعے کے اصل حقائق سامنے آ گئے

FOLLOW US