سیالکوٹ : سری لنکا سے تعلق رکھنے والے فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کو سیالکوٹ میں ہجوم نے قتل کردیا۔ وحشی ہجوم نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ لاش کی بری طرح بے حرمتی کی، کچھ لوگ تو لاش پر ہی ڈنڈے برساتے رہے اور آخر اس کو آگ لگادی۔ ایسے میں اس پورے ہجوم میں ایک شخص ایسا تھا جو سری لنکن منیجر کی زندگی کی بھیک مانگتا رہا۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پریانتھا کمارا کو جب مارا جا رہا تھا تو ایسے میں پورے ہجوم میں صرف ایک ہی انسان تھا جو اس کی زندگی کی بھیک مانگتا رہا۔ یہ شخص مشعل ہجوم کے آگے ہاتھ جوڑتا رہا لیکن کسی نے اس کی ایک نہ سنی اور اپنے گھناؤنے فعل میں ملوث رہے۔
سوشل میڈیا پر اس شخص کی تعریف کی جا رہی ہے اوراسے “جانوروں کے ہجوم میں اکلوتا انسان” قرار دیا جا رہا ہے۔
عوام کیا سمجھتے رہے اور اصل وجہ کیا نکلی،سیالکوٹ افسوسناک واقعے کے اصل حقائق سامنے آ گئے
He was the only one who was begging to leave Priyantha Kumara alone and alive from angry mob. #Sialkot pic.twitter.com/TODAR1UGJx
— Sunny 🏆🇵🇸 (@Its_SuNnYzzZ_77) December 4, 2021