لاہور : پروفیسر جاوید اکرم کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم 15 سیکنڈ میں ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم نے کورونا کی نئی قسم “اومیکرون” کو انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔ ڈاکٹر جاوید اکرم کے مطابق وائرس پھیپھڑوں پر حملہ آور ہو کر پھیپھڑوں کو مکمل طور پر ختم کردیتا ہے، نئی شکل میں آنے والا کورونا وائرس 15 سیکنڈ میں ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے۔ وائرس کی اس نئی قسم کے پھیلاو کو روکنے کیلئے سخت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کو ویرینٹ آف کنسرن یا باعث تشویش قرار دیا ہے۔
کورونا وائرس کی اس نئی قسم کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ ممکنہ طور پر یہ نئی قسم دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ابتدائی شواہد سے عندیہ ملا کہ یہ نئی قسم دوبارہ کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ اس نئی قسم میں بہت زیادہ تعداد میں میوٹیشنز ہوئی ہیں جن میں سے چند باعث تشویش ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کی یہ نئی قسم سابقہ اقسام کے لہروں کے مقابلے میں بہت زیادہ تیزی سے اُبھر کر آئی جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے ہھیلتی ہے۔ دنیا کی متعدد حکومتوں کی جانب سے افریقہ کے جنوبی حصے کے ممالک سے سفر کے حوالے سے پابندیوں کو اس نئی قسم کی دریافت کے بعد سخت کیا ہے۔ واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی سامنے آنے والی یہ 5 ویں قسم ہے، جسے تشویش کا باعث قرار دیا گیا ہے۔ قبل ازیں کورونا وائرس کی ایلفا، گیما، بیٹا اور ڈیلٹا کو ویرینٹ آف کنسرن قرار دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ جنوبی افریقی ممالک میں کورونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم کے پھیلاو کے انکشاف کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کورونا کی نئی قسم کو “اومیکرون” کا نام دیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ماہرین نے “اومیکرون” کو کورونا وائرس کی اب تک کی سب سے پریشان کن قسم قرار دیا۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات پاکستان آنے میں 2 ماہ کا وقت لگے گا