لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور صوبائی وزیر علیم خان کے مستعفی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی۔اس حوالے سے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ علیم خان نے خان صاحب سے کہہ دیا ہے کہ میرا استعفیٰ قبول فرمائیں،خان صاحب نے علیم خان سے کہا ہے کہ آپ مستعفی نہ ہوں۔علیم خان دل شکستہ تھے کہ اپنی حکومت آئی اور جیل جانا پڑا، خان صاحب نے حال بھی نہ پوچھا۔ عمران خان نے تو علیم خان کی گرفتاری پر کہا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریاں بیلنس کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا۔علیم خان اس صورتحال پر دل شکستہ تھے اس وجہ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کا وزارت سے مستعفی ہونے کے فیصلہ کے بعد اہم بیان سامنے آ گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے میرا تعلق سیاسی نہیں بلکہ ذاتی اور برادرانہ ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میں گزشتہ 10 برس میں تحریک انصاف کی نئے پاکستان کی جدوجہد میں عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا۔آج بھی عمران خان سے میرا تعلق سیاست سے ہٹ کرخالصتاً ذاتی اور برادرانہ ہے جو ہمیشہ رہے گا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ خان صاحب سے2 ماہ قبل گزارش کی تھی کہ میں نجی مصروفیات اورفاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں پرتوجہ دینا چاہتاہوں اور اسکےلئےمجھےوزارت کی ذمہ داریوں سے مستعفٰی ہونےکی اجازت دی جائےجس پرانہوں نے انتظار کرنے کاکہا اور اس کے بعد2سے3بار ملاقاتوں پر بھی انتظار کرنےکی ہدایات ملیں- میں اپنے قائد کی اجازت کا منتظر ہوں۔ جس دن ان سے اجازت ملی اس دن استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب کو دے دوں گا۔
مینار پاکستان پر خاتون سے دست درازی کیس،6ملزم جودیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیے گئے