Thursday May 2, 2024

مغرب نے غلطیاں دہرائیں تو پاکستان ایک مہاجر بھی نہیں لے گا انسانی بحران سے بچنے کے لیے عالمی برادری کو طالبان سے بات کرنا ہو گی۔

اسلام آباد : مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ مغرب نے غلطیاں دہرائیں تو پاکستان ایک مہاجر بھی نہیں لے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا درست نہیں۔عالمی برادری استحکام کے لیے افغانستان کا ساتھ دے۔انسانی بحران سے بچنے کے لیے عالمی برادری کو طالبان سے بات کرنا ہو گی۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی ریڈیو کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے 7 ہزار سے زائد افراد کو نکالنے میں مدد کی، پاکستان افغانستان سے آنے والوں کو آمد پر ویزا دے رہا ہے ، پاکستان کو افغانستان کی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرانا سراسرغلط ہے ، پاکستان تو خود افغانستان میں جنگ سے بری طرح متاثر ہوا ، عالمی برادری کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے افغانستان کی بھرپور سیاسی اور اقتصادی معاونت کرنی چاہیے کیوں کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کو ترک کرنا بڑے بحران کا باعث بنے گا ، اس لیے افغانستان میں امن اور استحکام کیلئےافغانستان کا ساتھ دینا ضروری ہے۔

افغان آرمی کی پوری بریگیڈ کو تربیت کی پیشکش کی لیکن سب بھارت چلے گئے ، ترجمان پاک فوج

ایک سوال کے جواب میں قومی سلامتی کے مشیر نے افغانستان اور پاکستان کی سرحد پر کسی افراتفری کی صورت حال کی تردید کی اور کہا کہ پناہ گزینوں کا ریلہ پاکستان کی طرف آیا ہی نہیں ، خوش قسمتی ہے بڑے پیمانے پر تشدد یا خون ریزی نہیں ہوئی۔معید یوسف کہتے ہیں کہ عام افغان شہریوں کی خاطر ہمیں ان سے رابطے رکھنے چاہئیں ورنہ ہم پھر اسی جگہ آ کھڑے ہوں گے ، عالمی برادری کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے افغانستان کی بھرپور سیاسی اور اقتصادی معاونت کرنی چاہیے ، افغانستان کو ترک کرنا بڑے بحران کا باعث بنے گا ۔انہوں نے افغانستان اور پاکستان کی سرحد پر کسی افراتفری کی صورت حال کی بھی تردید کی ہے۔

اسامہ بن لادن کے نائن الیون حملوں میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے

سڑکوں پرجوکربن کرچہروں پرمسکراہٹ بکھیرنے والی حمیراکی رلادینے والی کہانی

FOLLOW US