Saturday November 23, 2024

افغان آرمی کی پوری بریگیڈ کو تربیت کی پیشکش کی لیکن سب بھارت چلے گئے ، ترجمان پاک فوج

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ افغان آرمی کی پوری بریگیڈ کو تربیت کی پیشکش کی لیکن سب بھارت چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم نےافغان اسپیشل فورس کوٹریننگ کی پیشکش کی تھی لیکن ہزاروں افغان کیڈٹس اور آفیسرز بھارت سے ٹریننگ لینے گئے ، بھارتی آرمی آفیسرز افغانستان میں آکر بھی ٹریننگ دیتے رہے، صرف 6 افغان کیڈٹ ٹریننگ کے لیے پاکستان آئے ، بھارت کا کردار افغانستان میں منفی رہا ، افغانستان میں بھارت کی تمام تر سرمایہ کاری کا مقصد افغانوں سے محبت نہیں بلکہ پاکستان کو نقصان پہنچانا تھا ، اس سلسلے میں این ڈی ایس پاکستان کے خلاف را کی مدد کرتی رہی لیکن اب افغانستان میں بھارت کا اثر ورسوخ ختم ہو جائے گا۔

اسامہ بن لادن کے نائن الیون حملوں میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے

ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ افغانستان میں 15 اگست کے بعد تیزی سے تبدیلی آرہی ہے ، افغانستان کی صورت حال کے تناظر میں سیکیورٹی اقدامات کیے جارہے ہیں ، سرحد پرعدم استحکام کی صورتحال کے پیش نظر فوجی دستے تعینات کیے گئے ہیں ، 15 اگست کے بعد افغان بارڈر متعدد بار بند اور کھولا گیا ، افغانستان سے 130پروازیں پاکستان لینڈ کرچکی ہیں ، افغانستان میں پیدا ہونے والی صورت حال غیر متوقع تھی لیکن پاکستان نے اقدامات اٹھانا شروع کر دیئے تھے ، پاکستان نے بار ڈر کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات پہلے ہی کیے ہیں ، اسی لیے سرحد کی پاکستان سائیڈ مکمل طور پر محفوظ ہے۔

یکم ستمبر سے کورونا ویکسی نیشن نہ کروانے والوں کو پیٹرول نہیں ملے گا موٹروے پر ویکسی نیشن سر ٹیفکیٹ کے بغیر سفر کرنے پر بھی پابند ی عائد

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر اس وقت صورت حال نارمل ہے ، ہم نے وہ اقدامات کیے جو پاک افغان بارڈر کے لیے بہترین تھے ، صورت حال سے نمٹنے کے لیے چیک پوائنٹس پر دستے تعینات کیے ، پاکستان میں امن کے لیے مناسب اقدامات کیے گئے ہیں کیوں کہ پاکستان نے دہشت گری کے خلاف جنگ میں بے حد قربانیاں دیں، دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں پاکستان جنرل ، سیاستدان، فوجی، طلباء ، علماء ، صحافی ، اساتذہ اور آرٹسٹ شہید ہوئے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا 152 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ، افغانستان میں جو بھی صورتحال ہو اس کا پاکستان پر ڈائریکٹ اثر ہوتا ہے ، امن ہو یا جنگ ، پاکستان کے حالات اس کی گواہی دیتے رہے۔

FOLLOW US