اسلام آباد : ملزمان کو عدالت میں پیش کرتے وقت ان کے چہرے کیوں ڈھانپےگئے، ان کا چہرہ بھی ساری دنیا کو دکھاتے، تاکہ ان کے والدین کی تربیت کا پتہ چلتا، وزیر مملکت زرتاج گل کا مینار پاکستان واقعے میں ملوث ملزمان کو عبرت کا نشان بنانے کا مطالبہ- تفصیلات کےمطابق وزیرمملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے اسلام آباد میں گذشتہ ماہ قتل کی گئی نور مقدم کے قاتل کو پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا۔ ایوان صدر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زرتاج گل کا کہنا تھا کہ نور مقدم کے قاتل کو پھانسی ہونی چاہیے،کیا نور مقدم کی چیخیں ہمسایوں، گارڈز اور سڑک پر چلتے افراد نے نہیں سنی ہوں گی۔ مینار پاکستان پر خاتون ٹک ٹاکرکے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے متعلق زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ملزمان کو عدالت میں پیش کرتے وقت ان کے چہرے کیوں ڈھانپےگئے؟ ان کا چہرہ بھی ساری دنیا کو دکھاتے۔
کسی نے دوست سے شہادت والی موت کی دعاکاکہاتو کہیں 8ماہ کی حاملہ نے شہادت کارتبہ پالیا
زرتاج گل کا کہنا تھا کہ جب وہ خاتون سے بدتمیزی کر رہے تھے تو انہوں نے اپنے چہرے نہیں ڈھانپے تھے، عوام کو ان لوگوں کے چہرے دکھائیں تاکہ ان کے والدین کی تربیت کا پتہ چلے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ علمائے کرام بتائیں کہ کیا ان کا کام صرف جنت کا سرٹیفکیٹ دینا اور جہنم واصل کروانا ہے، جب خواتین پر ظلم کے واقعات ہوتے ہیں تو وہ گم کیوں ہو جاتے ہیں،ا ن کا کوئی بیان کیوں نہیں آتا؟ واضح رہے کہ مینار پاکستان میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ کیساتھ 14 اگست کو پیش آنے والے بدسلوکی کے واقعے کے بعد سے یہ کیس ہر روز نیا موڑ لے رہا ہے۔
پولیس اس واقعے میں ملوث درجنوں افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب اس خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھی ریمبو کے بارے میں بھی مختلف قسم کی باتیں شروع ہو چکی ہیں کہ آخر اس کا عائشہ اکرام کیساتھ کیا رشتہ ہے- کیا دونوں آپس میں رشتہ دار ہیں یا محض صرف دوست ہیں- ادھر ریمبو کے بارے میں عائشہ کے اہلخانہ سچ سامنے نہیں لا رہے اور ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔
ٹک ٹاکر کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کبھی بغیر مقصد گھر سے باہر نہیں نکلی لیکن منظر عام پر آنے والی ویڈیوز کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹک ٹاکر عائشہ کے اہلخانہ پہلے پہل ریمبو کو اپنا رشتے دار بتاتے رہے لیکن پولیس کی تفتیش کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ان کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ریمبو اور عائشہ ہمیشہ اکھٹے آتے جاتے ہیں بلکہ ریمبو اسی کے گھر میں رہائش پذیر بھی ہے۔ ٹک ٹاکر عائشہ اکرام اور ریمبو آپس میں دوست بتائے جاتے ہیں جو اس سے قبل کئی ویڈیوز میں ایک دوسرے کیساتھ دیکھے جا سکتے ہیں۔پولیس کی جانب سے دونوں ٹک ٹاکرز کی غیر مناسب ویڈیوز کے حوالے سے بھی تحقیق کی جاری رہے- پولیس کے مطابق ریمبو اور عائشہ کی چند غیر مناسب ویڈیوز سامنے آنے کے بعد کیس پیچیدگی اختیار کر گیا ہے، عائشہ کے والدین کی جانب سے ٹال مٹول سے کام لینے کی وجہ سے مزید مسائل پیدا ہو گئے ہیں- ذرائع کے مطابق ریمبو کچھ عرصہ سے عائشہ کے گھر پر مقیم تھا، عائشہ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی ریمبو چلاتا ہے۔
کیسے ایک پاکستانی نے بل گیٹس سے 100 ملین ڈالر ہتھیائے، مبینہ فراڈ کی حیرت انگیز داستان سامنے آگئی
عائشہ کے والدین اس کے دوست ریمبو کے شدید خلاف ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ عائشہ ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا سے متعلق تمام سرگرمیاں ریمبو کے مشورے سے ہی کرتی ہے۔ دوسری جانب پولیس نے مذکورہ کیس کے مقدمہ میں مزید 2 دفعات کا اضافہ کردیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پہلے مذکورہ مقدمہ میں 4 دفعات لگائی گئیں تھیں، خاتون سے دست درازی کی دفعات لگائی گئیں تھیں، لیکن اب مزید2 دفعات 509 ٹو اور 342 شامل کی گئیں ہیں۔ مزید برآں محکمہ پراسیکیوشن نے گریٹر اقبال پارک میں اوباش نوجوانوں کی ہراسمنٹ کا شکار ہونے والی ٹک ٹاکر لڑکی عائشہ اکرم کی تفتیش کے حوالے سے 7 اہم نکات پر مشتمل ایک مراسلہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت تھانہ لاری اڈہ کے تفتیشی افسر کو ارسال کردیا ہے جس میں پراسیکیوشن برانچ نے تفتیشی افسر سے استدعا کی ہے کہ بھیجے گئے سات نکات پر ہر طریقے سے مکمل تفتیشی کی جائے۔