Thursday May 9, 2024

وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں کم سے کم اُجرت 20ہزار روپے ماہانہ ادائیگی کا نوٹیفکیشن جاری

کوئٹہ : وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں کم سے کم اجرت 20ہزار روپے ماہانہ ادائیگی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ملک میں رائج کم سے کم اجرت کے قانون 1961کے ترمیمیآرڈیننس1980کے آرٹیکل 2کے تحت روزانہ 8گھنٹے فرائص سرانجام دینے والے عارضی ، ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو 20ہزار روپے ماہانہ ادا کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے دریں اثنابلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان چیئر مین بشیر احمد سیکرٹری جنرل قاسم خان عبدالمعروف آزادحاجی عزیز شاہوانی عابد بٹ نورالدین بگٹی محمد عمر جتک سیف اللہ ترین عارف نچاری فضل محمد منظور آغا ملک وحید کاسی دین محمد محمد حسنی ، ظفر خان رند اور دیگر مزدور رہنماں نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کے تمام اداروں اور صنعتی کارکنوں کیلئے کم سے کم اجرت بیس ہزار روہے ادا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تاکہ مہنگائی کے اس طوفان میں بلوچستان کے مختلف اداروں اور صنعتوں میں روزانہ اجرت کرنیوالے عارضی اور کنٹریکٹ ملازمین کو ماہانہ بیس ہزار روہے ادائیگی یقینی ہومزدور رہنماں نے کہا کہ بلوچستان کے اداروں میں کھبی بھی وفاق طرز پر کم سے کم اجرت کے قانون پر عمل نہیں کیاگیا

پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، پہلا ٹیسٹ میچ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا

صوبے کے محکمہ محنت و افرادی قوت کی جانب سے ہمیشہ اس حوالے سے قانون سازی میں عجلت سے کام لیا گیا مختلف اتھارٹیز اور اداروں میں کام کرنیوالے عارضی اور کنٹریکٹ ملازمین کو مکمل ادائیگی نہیں ہوتی انہوں نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان محکمہ محنت و افراد قوت بلوچستان کی نا اہلی کا نوٹس لیں ،اور سندھ پنجاب کے پی کے کی طرح بلوچستان میں لیبر قوانین کے حوالے اقدامات اٹھائے جائیں بلوچستان کا محنت کش طبقہ و مزدور قانون سازی میں سست روی سے اپنی حقیقی مراعات سے محروم ہیں ۔

ملا برادرکو افغانستان کا صدر بنائے جانے کا امکان ملا ہیبت اللہ سپریم کمانڈر ہوں گے

FOLLOW US