مظفر آباد : میں انتظامیہ سے مخاطب تھا کہ آخر کس کو پکاروں، کیا میں بھارت کو پکاروں؟ میرےبیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا زیادتی ہے، بھارت کو مدد کیلئے پکارنےکے بیان لیگی امیدوار نے وضاحت پیش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے الیکشن میں حلقہ ایل اے 35 جموں (گوجرانوالہ) سے مسلم لیگ ن کے امیدوار اسماعیل گجرکی جانب سے بھارت کو مدد کے لیے پکارنے کے بیان کی وضاحت سامنے آگئی۔ ن لیگی امیدوار اسماعیل گجر نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔انتظامیہ نے بات نہ سنی تو مددکیلیے بھارت کو پکاروں گا، ن لیگی امیدوارکی دھمکی اسماعیل گجر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے حوالے سے کچھ نہیں کہا بلکہ حکومت کے کردار پر تنقید کی، وہ انتظامیہ سے مخاطب تھے کہ وہ کس کو پکاریں ، کیا کریں ۔
خیال رہےکہ گوجرانوالہ میں گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر2 میں قائم پولنگ اسٹیشن میں ڈپٹی کمشنر کی جانب سے اپنے پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکال دیے جانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسماعیل گجر کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر نے میرے پولنگ ایجنٹ باہر نکالے اور انہیں دھمکیاں بھی دیں، اگرپرامن پولنگ چلنے دینا ہے تو ٹھیک، ورنہ ہم بھی گڑ بڑ کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے بات نہ سُنی تو مدد کے لیے بھارت کو پکاریں گے، پولیس بھی موجود تھی لیکن کسی نے کیمپ اُکھاڑنے والوں کو نہیں روکا، اُدھر کشمیریوں کو بھارت والے مارتے ہيں ، اِدھر یہ ہمارے کیمپ اکھاڑ کر پھینک دیتے ہیں ۔ دوسری جانب آزاد کشمیر الیکشن میں بھارت کو پکارنے کے بیان پر ن لیگی امیدوار کی نا اہلی کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ یہ رائے غداری کے زمرے میں آتی ہے، الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہئے۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا انسان کہ جس کے اندر اتنی غلاظت بھری ہو کہ وہ اپنے ذاتی مفاد کیلئے ایک دشمن کو بھی پکارنے کیلئے تیار ہے ، اس کو الیکشن کمیشن کو فوری طور پر ڈس کوالیفائی کروانا چاہئیے۔