Wednesday May 8, 2024

توہین رسالت کا کیس واپس لینے کے لیے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا، جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی گئی

لاہور : بیرسٹر حسان نیازی کے خلاف سابق گورنر بلوچستان نواب اکبر بگٹی کی بیوہ شہزادی نرگس کی مدعیت میں اقدام قتل اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ بیرسٹر حسان نیازی نے مقدمے میں عائد کیے گئے الزامات کی سختی سے تردید کی۔ حسان نیازی نے اس حوالے سے اُردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ گورنر بلوچستان نواب اکبر بگٹی کی بیوہ شہزادی نرگس اور ان کے بیٹے شاہ زوار بگٹی کے خلاف توہین رسالت کا ایک کیس درج ہے، اس کے علاوہ ان کے خلاف ان کی بہو کی برہنہ تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے کی شکایات بھی درج کی گئیں۔
مجھ پر یہ ایف آئی آر اسی لیے درج کروائی گئی کہ میں توہین رسالت کا یہ کیس چھوڑ دوں لیکن میں ایسا نہیں کر سکتا۔

اب کورونا سرٹیفکیٹ کے بغیر سفری ٹکٹس بُک نہیں ہوں گی، ہدایات جاری کردی گئیں

انہوں نے کہا کہ کیس چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے مقصد سے ہی میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا گیا ۔ میں توہین رسالت کے اس کیس کو خاموشی سے چلا رہا تھا تاکہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے لیکن یہ جھوٹی ایف آئی آر درج کروا کے اب مجھ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور کیس واپس لینے کے لیے بلیک میل بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہزادی نرگس اور ان کے بیٹے شاہ زوار بگٹی کے خلاف توہین رسالت سے متعلق کیس میں آئندہ سماعت پر ان کی ضمانت مسترد ہونے کا امکان ہے ، یہی وجہ ہے کہ مجھ پر جھوٹی ایف آئی آر درج کروا کر جھوٹے الزامات عائد کیے گئے تاکہ کیس واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے، جب میں پاس گیا ہی نہیں تو پھر دوپٹہ کیسے کھینچا اور تشدد کیسے کیا؟ حسان نیازی نے ایف آئی آر کی کاپی بھی شئیر کی۔

اسلام آباد میں جوڑے پر تشدد کا معاملہ،عدالت نے مرکزی ملزم عثمان مرزا اور دیگر ملزمان کا 4 روزہ جسمانی منظور کرلیا

یاد رہے کہ قبل ازیں بیرسٹر حسان نیازی سمیت پانچ وکلاء کے خلاف اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت تھانہ اسلامپورہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ سابق گورنر بلوچستان نواب اکبر بگٹی کی بیوہ شہزادی نرگس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مدعیہ نے الزام عائد کیا کہ وہ اپنے خلاف ایف آئی اے میں درج ایک مقدمہ نمبر 104/21 میں عبوری ضمانت کروانے کے لیے ثناء منظور اور اپنے وکیل محمد ایاز بٹ ایڈووکیٹ ساتھ ایڈیشنل سیشن جج سید علی عباس کی عدالت میں پیش ہوئیں، مدعیہ کے ساتھ اس کا وکیل ایاز بٹ ایڈووکیٹ بھی ہمراہ تھا۔ عدالت کا تقدس پامال کیا گیا۔ اس دوران حسان نیازی نے سابقہ شوہراور میرے خلاف غلیظ زبان استعمال کی۔ انہوں نے کہا کہ حسان نیازی نے 4 نامعلوم افراد کے ہمراہ انہیں احاطہ عدالت میں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ ایف آئی آر کے مطابق خاتون نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان نے اُنہیں اور مرحوم شوہر کو بھی گالیاں دیں،کپڑے پھاڑ ڈالے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ عدالت کے روسٹرم پر ہی میرے اور ثناء منظور کے دوپٹے کھینچے۔ایاز بٹ ایڈووکیٹ کی ٹائی پکڑ کر مکوں سے تشدد کیا۔اس کو جان سے مارنے کے لئے گلہ دبا دیا۔اس کا سانس بند ہونے لگا کہ اس دوران دیگر وکلا نے آکر ایازبٹ کو ان سےچھڑوایا۔ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی، لیکن حسان نیازی ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا اور ہمیں کافی دیر احاطہ عدالت میں روکے رکھا۔ اسلام پورہ پولیس نے مقدمہ نمبر 1415/21 درج کرلیا ہے، مقدمہ میں اقدام قتل، خواتین کے کپڑے پھارنے اور دھمکانے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

طالبان کی پیش قدمی روکنے کیلئے افغانستان نے ایک بار پھر پاکستان سے مدد مانگ لی

FOLLOW US