Friday May 17, 2024

ورلڈ بینک نے 400 ملین ڈالر قرض کا اجرا روک دیا جن شرائط پر اتفاق ہوا تھا ان کی عدم تکمیل پر قرض کا اجرا روکا گیا

اسلام آباد : ورلڈ بینک نے شرائط پوری نہ ہونے پر 400 ملین ڈالر کا قرضہ روک لیا۔ تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے گذشتہ ماہ پاکستان کو 400 ملین ڈالر کا قرضہ دینے پر آمادگی ظاہر کی تاہم جن شرائط پر اتفاق ہوا تھا ان کی عدم تکمیل پر قرض کا اجرا روکا گیا۔ حکومت پاکستان نے یہ قرض غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے حاصل کرنا تھا۔ فریقین کے دستخط شدہ معاہدے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ورلڈ بینک نے نئی اضافی شرائط پر عمل درآمد کی ڈیڈ لائن میں تین ماہ کا اضافہ کردیا ہے۔ اس مدت میں شرائط پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو قرض کا معاہدہ ختم کردیا جائے گا۔ ورلڈ بینک کی سب سے اہم شرائط جو عمل درآمد کی منتظر ہے وہ انٹیگریٹڈ کیپسٹی ایکسپینشن پلان ( IGCEP ) کی حتمی منظوری ہے۔

اب جو عوام کے مسائل حل نہیں کرے گا وہ بیورو کریٹ گھر جائے گا۔ فردوس عاشق اعوان

میڈیا رپورٹ کے مطابق 28 جون کو ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پاکستان کے لیے دو پروگراموں کی منظوری دی تھی۔ ان میں پاکستان پروگرام فار افورڈایبل اینڈ کلین انرجی ( PACE ) اور دوسرا سیکیورنگ ہیومن انویسٹمنٹ ٹو فوسٹر ٹرانسمیشن (SHIFT-II) شامل تھے۔ دونوں پروگراموں کی مالیت 800 ملین ڈالر ہے۔ سرکاری ذرائع نے قومی اخبار ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ورلڈ بینک نے شفٹ پروگرام کے تحت 400 ملین ڈالر جاری کردیے لیکن شرائط پر عمل درآمد میں تاخیر کی وجہ سے دوسرے پروگرام کے لیے قرض کا اجرا روک لیا۔ اس ضمن میں سیکریٹری خزانہ یوسف خان نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ورلڈ بینک نے قرض کے اجرا کے لیے مذکورہ بالا کے علاوہ بھی کوئی نصف درجن اضافی شرائط عائد کی ہیں جن میں سے کچھ پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر عمل درآمد کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کو 80 کروڑ ڈالر دینے کی منظوری دے دی ، رقم پاکستان کو توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں کے 2 منصوبوں کیلئے فراہم کیا جائے گی۔ عالمی بینک نے پانی اور صفائی کے نظام میں بہتری کے لیے پاکستان کے لیے 44 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی منظوری دی تھی۔

خطے میں تبدیلیاں اور افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا ، شیخ رشید نے دبنگ اعلان کردیا

FOLLOW US