اسلام آباد:وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں کہا ہے کہ بلاول دل کا جانی ہے، ان کے خلاف میں کوئی بات نہیں سن سکتا‘ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا معاملہ رواں ہفتے کابینہ میں چلا جائے گا، اگر کابینہ انہیں کالعدم قرار دیتی ہے تو تنظیم کالعدم ہوجائے گی. اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے متعلق سوال کے جواب میں طنزیہ کہا کہ بلاول دل کا جانی ہے، ان کے خلاف میں کوئی بات نہیں سن سکتا، انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کشمیر میں کیا کریں گے کیونکہ عمران خان وہاں سے جیتیں گے.
فحش ویڈیو بھیجنے کا معاملہ، وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ انتخابات میں بھی عوام عمران خان کو ووٹ دیں گے لیکن اس کے لیے کارکردگی مزید بہتر کرنی ہوگی شیخ رشید نے کہا کہ بطور وزیر داخلہ کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان سے منشیات نہیں بلکہ باہر سے منشیات ملک میں آرہی ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق فیصلہ واپس نہ لینے تک بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہوسکتے. قبل ازیں انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے غیرقانونی طور پر پاکستان میں مقیم تمام غیرملکیوں کو رجسٹرڈ کرکے ایلین کارڈجاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں کو ایلین کارڈ پر بینک اکاﺅنٹ کھولنے، کاروبار کرنے، سسم کارڈ خریدنے اور سفری سہولتیں میسر ہوگی شیخ رشید نے کہا کہ اگر ان کا ویزا ختم ہوجائے تو وہ بھی وزارت داخلہ سے رابطہ کرکے اجازت حاصل کرسکتے ہیں .
انہوں نے کہا کہ ہم نے حالیہ دنوں میں ایک افغان گروہ گرفتار کیا جو جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث تھا ہماری کوشش ہے کہ جو صورتحال بن رہی ہے اس میں ہر غیرملکی کا اندراج ہو علاوہ ازیں وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر میں حکومت بنائے گی اور وزیر اعظم عمران خان انتخابی مہم کے لیے وہاں جائیں گے. شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کے ہمراہ میں بھی ہوں اور ہم انتخابی نشان’ ’بلے“ کے لیے مہم چلائیں گے انہوں نے بارڈر مینجمنٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ چمن بارڈر کو یکم سے الیکٹرانک کر دیں گے جبکہ این سی او سی طورخم سرحد ان لوگوں کے لیے کھولی جارہی ہے جن کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے. شیخ رشید نے کہا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے ملاقات کرکے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کروں گا تاکہ طورخم سرحد پر پھنسے 5 ہزار پاکستانیوں کی واپسی ممکن ہوسکے جو سعودی عرب جانا چاہتے تھے.