اسلام آباد : غیر ملکی ائیر لائنز کی جانب سے پاکستانی مسافروں کے ساتھ ناروا سلوک کے باعث ہزاروں پاکستانی خوار ہو گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خلیجی ممالک خصوصاََ قطر اور ترکی کی ائیر لائنز نے پاکستانیوں کو کورونا کی تیسری لہر کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پروازیں منسوخ کر دیں۔غیر ملکی ائیر لائنز نے بغیر اجازت نامے طلب کیے ریونیو کمانے کے لیے پروازیں بھیج دیں اور بعد میں منسوخ کر دی ہیں جس کے باعث ہزاروں پاکستانی مہنگے دام دینے کے باوجود بیرون ممالک میں پھنس گئے ہیں۔ ذرائع ایوی ایشن ڈویژن کا اس حوالے کہنا ہے کہ 36 ہزار پاکستانی صرف دوحہ میں ٹکٹیں ہونے کے باوکود پاکستان آنے کے لیے منتظر ہیں، ترکی میں بھی مزید 12ہزار پاکستانی وطن واپسی کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔
اس بار امریکہ کو ہوائی اڈے نہیں دیے جائیں گے. آرمی چیف کا دوٹوک جواب
حکومت پاکستان کی جانب سے شہریوں کو وطن واپس لانے کے لیے پی آئی اے کو ہدایات جاری کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے دوحہ اور دبئی سے پاکستان کے مختلف شہروں کے لیے پروازیں بڑھانے اور بڑے جہاز لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ علاوہ ازیں ملکی و غیر ملکی ائیرلائنز بیرون ممالک سے کم مسافر لانے کی شرط میں مزید توسیع کردی گئی ہے جس کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو امریکا سے وطن واپسی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑہا ہے۔ پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی پروازوں میں کم مسافر لانے کی شرط میں15جولائی تک توسیع کردی گئی جس کی وجہ سے دو غیر ملکی ائیر لائنز نے امریکا سے پاکستان کیلئے پروازیں اچانک منسوخ کر دیں۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایاکہ ٹرکش اور قطر ائیر لائنز نے امریکا سے پاکستان کیلئے پروازیں منسوخ کی ہیں، مذکورہ دونوں ائیر لائنز نے ماہ جولائی کے پہلے ہفتے کیلئے پاکستانی مسافروں کی بکنگ کی تھی۔ذرائع کے مطابق مسافروں کو کورونا وائرس کی تباہ کاریوں سے بچانے کیلئے بیرون ممالک کی پروازوں میں مسافروں کی تعداد پر شرط عائد کیے جانے کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو امریکا سے وطن واپسی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔