Monday May 6, 2024

مفتی عزیز الرحمان کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع کر دی گئی

لاہور: زیادتی کیس کے ملزم مفتی عزیز الرحمان کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کر دی۔تفصیلات کے مطابق عدالت میں مدرسہ طالب علم بدفعلی کیس میں مفتی عزیز الرحمان کو کینٹ کچہری میں پیش کیا گیا۔مفتی عزیز الرحمان کے جسمانی ریمانڈ میں تین کی توسیع کی گئی۔مفتی عزیز الرحمان کے خلاف تھانہ شمالی چھاؤنی میں مقدمہ درج ہے۔ مفتی عزیز الرحمان پر مدرسہ طالب علم سے زیادتی کا الزام ہے۔مفتی عزیز الرحمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا۔پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔تفتیشی افسر نے ملزم کی ڈی این اے رپورٹ عدالت میں پیش کی۔تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کی ڈی این اے رپورٹ آ گئی ہے،مزید تفتیش درکار ہے۔ ملزم کا میڈیکل چیک اپ بھی کرا لیا گیا ہے۔

عدالت نے مفتی عبدالعزیز کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی۔قبل ازیں مفتی عزیز الرحمن کے تینوں صاحبزادوں نے ایڈیشنل سیشن جج کی مقامی عدالت سے اپنی عبوری ضمانتیں منظور کروالی ۔ عدالت نے تینوں ملزمان کی جانب سے دائر کردہ عبوری ضمانت درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ضمانتیں منظور کیں اور متعلقہ پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ 30 جون کو در خواست عبوری ضمانت پر دوبارہ درخواست کے موقع پر تینوں ملزمان کے بارے میں مقدمات کا ریکارڈ پیش کریں۔ دوسری جانب ڈی آئی جی لاہور پولیس شارق جمال نے کہا ہے کہ کہ اس کیس میں اگر مزید کوئی شخص زیادتی کا نشانہ بنا ہے تو وہ پولیس سے رابطہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو کتنی پرانی ہے یہ ماہرین بتا سکتے ہیں۔گذشتہ روز ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے کہا تھا کہ طالبعلم زیادتی کیس میں میڈیکل و فرانزک شواہد اکٹھے کررہے ہیں، شواہد کی بنیاد پر مضبوط چالان کرتب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مقدس کتابوں کو پکڑ کر نازیبا فعل کرنے تفتیش جاری ہے،عزیز الرحمان کے بیٹوں نے طالبعلم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔ شواہد کی بنیاد پر مضبوط چالان مرتب ہوا تو عمر قید یا دس سال تک سزا ہوسکتی ہے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے ایسے مزید افراد جو مفتی عزیزالرحمان کی بدفعلی کا شکار ہوچکے ہیں، ان کو بھی رابطے کرنے اور کیس درج کروانے کی درخواست کی ہے۔

FOLLOW US