Sunday April 28, 2024

قومی ایئر لائن کے اثاثوں کو نجی کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک فروخت کیے جانے کا انکشاف

کراچی: پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے جان بوجھ کر پائلٹس لائسنس معاملے کو متنازعہ بنا کر پی آئی اے کو کریش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایئر لائن کے اثاثوں کو نجی کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک فروخت کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا لائسنس گیٹ کے بعد ای یو کے دارالحکومت میں پی آئی اے گراؤنڈ کر دیا گیا، ایئر لائن کے اثاثوں کو دوست احباب کی کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک فروخت کیا گیا۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے پی آئی اے بزنس منصوبہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ پی آئی اے کو نئے کاروباری منصوبے کے ذریعے ناکارہ بنا رہے ہیں،

پی آئی اے کے منافع بخش بین الاقوامی روٹس کو حریفوں کے حوالے کر دیا گیا ہے، اب تباہی سرکار کہہ رہی ہے کہ ملازمین ہی ادارے کا اصل مسئلہ ہیں۔ اس سب کے پیچھے حکومت کی نااہلی اور ہوائی جہاز کی کمی ہے، حکومت نے دعوی کرکے گمراہ کیا کہ پی آئی اے کے نقصانات کو کم کیا گیا ہے،پارلیمنٹ نے اب تک پی آئی اے کا یہ انوکھا کاروباری منصوبہ نہیں دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے معاملات پر پارلیمانی کمیٹی میں سول ایوی ایشن اور وزیر میں اختلاف نظر آیا، اتنے بڑےواقعات کے بعد بھی سول ایوی ایشن اور وزیر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔پی پی سینیٹر نے کہا کہ ہم لائسنس گیٹ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، نقصانات میں اعلان کردہ کمی کا کیا ہوا اس کے جوابات بھی چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سےقومی اسمبلی میں دئیے گئے متنازعہ بیان کے بعد پی آئی اے کے پائیلٹس کے لائسنس کے حوالے سے سکینڈل سامنے آیا تھا، جس کے بعد مغربی ممالک نے بھی پی آئی اے کے خلاف ایکشن لیا تھا، جس کے بعد اپوزیشن نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

FOLLOW US