Monday November 25, 2024

پردیسی حضرات عید پر آبائی علاقوں کا رخ کرنے سے محروم رہیں گے، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری

کراچی: پردیسی حضرات عید پر آبائی علاقوں کا رخ کرنے سے محروم رہیں گے، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری، سندھ میں 29 اپریل سے انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد ہوگی، تمام اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند رہیں گی، ہفتے میں 2 روز مکمل لاک ڈاون نافذ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس کے پھیلائو میں اضافے کے پیش نظر تمام تعلیمی اداروں اور انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پر کے روز وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کورونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ، محکمہ صحت، تعلیم اور خزانہ کے سیکرٹریز، کمشنر کراچی، رینجرز، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس حوالے سے حکومت سندھ کے ترجمان مرتضی وہاب نے جاری بیان میں بتایا کہ کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے صوبائی حکومت کے تمام دفاتر صرف 20 فیصد کے ضروری عملے کے ساتھ کام کریں گے اور تمام اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند رہیں گی۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں 29 اپریل سے انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد ہوگی۔ جبکہ وزیر اعلی سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں ریسٹورنٹس میں ڈائننگ اندر اور باہر دونوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ٹیک اوے اور ڈلیوری کھلی رہے گی۔شاپنگ سینٹرز شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ اگر کیسز مزید بڑھے تو بازار مکمل طور پر بند کردیئے جائیں گے۔ ٹاسک فورس نے جیلوں میں ملاقاتیں بھی بند کرنے، دفاتر میں عوام کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 29 اپریل سے انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بند کردی جائے گی تاہم گڈز ٹرانسپورٹ اور انڈسٹریز کھلی رہیں گی، لیکن ایس او پیز کی پیروی کی جائے گی۔وزیر اعلی سندھ نے دفاتر کے اوقات کم کرتے ہوئے اسے صبح 9 سے 2 بجے تک کردیے اور کہا کہ ہسپتال ان تمام پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔

مراد علی شاہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ این سی او سی اجلاس میں ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کی جائے۔ سندھ میں سہولیات دیگر صوبوں سے زیادہ ہے تاہم ہم گھبرائے ہوئے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ 7 روز میں 3 سے 4 گنا مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ 7 روز میں اموات میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے اس وجہ سے ہم نے خود چند اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

FOLLOW US