Sunday May 19, 2024

خیبرایجنسی کا سکھ دکاندار مسلمانوں کیلئے مثال بن گیا، نرنجن سنگھ کی رمضان المبارک کے دوران منافع سے توبہ

جمرود : رمضان المبارک میں جو کام مسلمانوں نے نہیں کیا، وہ کام خیبرایجنسی کے ایک سکھ دکاندار نے کر دکھایا۔ تفصیلات کے مطابق ہر سال رمضان المبارک کے مقدس ماہ کے آغاز کے بعد ملک میں آنے والے مہنگائی کے طوفان سے ناصرف غریب، بلکہ متوسط طبقے کی بھی چیخیں نکل جاتی ہیں۔ ہر سال شکایت کی جاتی ہے کہ ماہ مقدس میں ناجائز منافع خوری چھوڑنے کی بجائے اس میں مزید اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ کاروباری حضرات مختلف اشیاء خاص کر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں من مانا اور ہوشربا اضافہ کر دیتے ہیں۔ ایسے میں مقامی کاروباری افراد کو مثال دی جاتی ہے کہ کیسے دنیا کے دوسرے ممالک میں رمضان المبارک کے دوران اشیاء مہنگی کرنے کی بجائے مزید سستی کر دی جاتی ہیں، لیکن پاکستان میں ایسا کچھ دیکھنے کو نہیں ملتا۔

تاہم جہاں ملک بھر میں رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کا طوفان برپا ہوتا ہے، وہیں خیبرایجنسی کے علاقے جمرود میں رہائش پذیر ایک سکھ خاندان گزشتہ 40 سال سے رمضان المبارک کے دوران مسلمان گاہکوں کو انتہائی کم قیمت پر کھانے پینے کی اشیاء فراہم کر رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جمرود کے نرنجن سنگھ اور اس کے خاندان نے ماہ مقدس کے دوران منافع خوری سے توبہ کر رکھی ہے۔ نرنجن سنگھ کی جانب سے رمضان المبارک کے دوران اپنی دکان پر کھانے پینے کی اشیاء حکومت نرخوں سے بھی کم قیمت پر فراہم کی جاتی ہے، جبکہ مسلمانوں کے احترام میں دکان جمعہ کے روز بند رکھی جاتی ہے۔ نرنجن سنگھ کا بتانا ہے کہ وہ ناصرف کھانے پینے کی اشیاء کی قیمت پر فروخت کو یقینی بناتے ہیں، بلکہ اس بات کا بھی خاص خیال رکھتے ہیں اشیاء صاف ستھری اور معیاری ہوں۔ اہل علاقہ کا بتانا ہے کہ نرجن سنگھ اور ان کا خاندان گزشتہ 40 سال سے اس روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ نرنجن سنگھ کا خاندان ناصرف رمضان المبارک، بلکہ عید میلاد النبیﷺ، محرم الحرام اور دیگر اہم اسلامی تہواروں کے موقع پر بھی مسلمان گاہکوں کو کم قیمت پر اشیاء کی فروخت یقینی بناتا ہے۔

FOLLOW US