Saturday May 4, 2024

تعلیمی ادارے 11 اپریل کو کھلیں گے یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا کورونا وائرس عروج پر اور بچوں کا تعلیمی نقصان بھی عروج پر پہنچ چکا

اسلام آباد : کورونا وائرس کے نتیجے میں جو پہلا فیصلہ دنیا میں لیا گیا تھا وہ لاک ڈاؤن کا تھا اور اس لاک ڈاؤن کے نتیجے میں دنیا بھر کی معیشت سب سے زیادہ متاثر ہوئی جبکہ دوسرے نمبر پر بچوں کا تعلیمی نقصان ہوا کہ لاک ڈاؤن کے دوران اسکول بند کر دیے گئے اور بچوں کو گھر پر محصور کر لیا گیا تاکہ باہر جانے سے وہ کورونا وائرس کی لپیٹ میں نہ آ جائیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اہم اجلاس آج ہوگا جس میں سکولوں کی بندش کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔این سی او سی کے اس اہم اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، چاروں صوبوں کے صوبائی وزرائے صحت اور تعلیم بھی شرکت کرینگے جبکہ علما ئے کرام کی مشاورت سے رمضان المبارک کے ایس او پیز کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تعلیمی ادارے 11 اپریل کو کھولے جائیں گے۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کو وفاقی اور صوبائی وزرائے تعلیم وصحت کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند رکھنے پر غور کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں امتحانات کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا، اس ضمن میں جو بھی فیصلہ ہو گا وہ تعلیم وصحت کے حکام اور این سی او سی کا متفقہ ہوگا۔ یاد رہے کہ صوبائی وزیر تعلیم مراد راس اس سے قبل اسکول کھولنے اور امتحان وقت پر لینے کا اعادہ بھی کر چکے ہوئے ہیں کیونکہ ان کے خیال کے مطابق تعلیم کا بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے اس لیے ایس او پیزپر سختی سے عملداری کراتے ہوئے اسکول کھول دیے جائیں تاکہ بچوں کا تعلیمی حرج نہ ہو تاہم ا س حوالے سے حتمی فیصلہ آج کے این سی او سی کے اجلاس میں کیا جائے گا کہ کورونا کی تیسری شدت والی لہر کے عروج پر ہوتے ہوئے حکومت اسکول کھولنے کا خطرہ مول لے سکتی ہے یا نہیں۔

FOLLOW US