Sunday May 12, 2024

نقیب اللہ قتل کیس میں نیا موڑ آگیا ، عدالتی سماعت میں اہم پیش رفت راؤ انوار اور دیگر 2 ملزمان کے زیر استعمال فون نمبرز کی تصدیق کردی

کراچی: نقیب اللہ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، جہاں گواہوں نے سابق ایس ایس پی کراچی راؤ انوار اور دیگر 2 ملزمان کے زیر استعمال فون نمبرز کی تصدیق کردی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار ، شعیب شوٹر اور پولیس اہلکار امان اللہ مروت کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں 2 پولیس ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ مقدمے کی سماعت میں 3 گواہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیے گئے ،

جنہوں نے راؤ انوار ، شعیب شوٹر اور امان اللہ مروت کے زیر استعمال فون نمبرز کی تصدیق کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزمان امان اللہ مروت ، شعیب شوٹر اور راؤ انوار سے انہی نمبروں پر رابط ہوتا رہا ، مختلف نوعیت کے کاموں کے سلسلے میں ان نمبروں پر ملزمان سے بات ہوتی تھی ، بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کیس کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود 13 جنوری 2019 کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے ہاتھوں جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔ نقیب اللہ محسود کے قتل کے بعد راؤ انوار اور ان کے ساتھیوں کو نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سزا سنائی گئی تھی ، جب کہ نقیب اللہ محسود سے قبل بھی راؤ انوار پر جعلی پولیس مقابلوں کے الزامات تھےتاہم نقیب اللہ محسود کے واقعے کے بعد اس معاملے کو ملک گیر سطح پر سیاسی و غیر سیاسی سرکاری تنظیموں نے اٹھایا اور سپریم کورٹ نے بھی اس کیس کا ازخود نوٹس لیا۔ امریکا نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو بلیک لسٹ کر دیا تھا ، امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمی دن پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق وزارت خزانہ نے 6 مختلف ملکوں کے 18 افراد پر معاشی پابندیاں عائد کیں ہیں جن میں راؤ انوار کا نام بھی شامل ہے ، اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی کے ضلع ملیر میں کافی عرصے تک تعینات رہنے والے سندھ پولیس کے سابق ایس ایس پی راؤ انوار پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزام میں یہ پابندی لگائی گئی ہے ،امریکا حکام کا کہنا ہے راؤ انوار بلواسطہ یا بلاواسطہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے ذمہ دار رہے ہیں ، راؤ انوار متعدد مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کے ذمہ دار تھے، راؤ ا نوار نے 190 مبینہ جعلی پولیس مقابلے کیے جن میں نقیب اللہ محسود سمیت 400 افراد مارے گئے۔

FOLLOW US