Sunday May 12, 2024

صادق سنجرانی جن کا بندہ ہے وہ اس کی جیت کا بندوبست بھی کریں گے حکومتی ارکان صادق سنجرانی کے معاملے میں بے فکر ہوگئے

اسلام آباد: سینئر صحافی سہیل وڑائچ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں شائع ایک کالم میں لکھتے ہیں کہ صادق سنجرانی بلوچستان میں اپنی جڑیں ہونے، مقتدرہ کے ساتھ جڑے ہونے اور مخصوص سیاسی پرورش کی وجہ سے اہم ہیں۔سیاست میں نسبتاَ نوارد ہونے اور کم جانے پہنچانے کے باوجود وہ ملک کے تیسرے بڑے اہم عہدے کے لیے منتخب کروائے گئے،ان کا سب سے بڑا پلس پوائنٹ تو ان کی سیدھی سادھی خوش اخلاق شخصیت کا ہونا ہے۔ اہم ترین خوبی یہ ہے کہ ان کا تعلق شورش زدہ صوبہ بلوچستان سے ہے

جہاں اب بھی ملٹری آپریشن جاری ہے اور آئے دن وہاں پرتشدد واقعات ہوتے رہے ہیں۔سہیل وڑائچ مزید لکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں مقتدرہ حلقوں کی پسندیدہ جماعتیں ہوتی ہیں جو اپنے نظریات اور پالیسیوں کی وجہ سے مقتدرہ کو اچھی لگتی ہیں اور پاکستان میں یہ راویت شروع ہی سے جاری ہے۔ ایوب خان کے زمانے میں کنونشن لیگ، محبت ودن قرار دی گئی، یحییٰ خان کے زمانے میں قیوم لیگ کو یہ مقدس درجہ حاصل ہو گیا۔ جنرل ضیاالحق کے دور میں جونیجو مسلم لیگ فیورٹ ٹھہری تو جنرل پرویز مشرف دور میں ق لیگ اور پیٹریاٹس کو پسندیدگی کا درجہ مل گیا۔جنرل راحیل شریف اور جنرل باجوہ کے دور میں یہی سٹیٹسس پی ٹی آئی اور بلوچستان عوام پارٹی کو مل گیا۔صادق سنجرانی کی سیاسی اٹھان بھی دلچسپ ہے،وہ چاندی اور سونے کی معدنیات والے ضلع چاغی نوکنڈی میں پیدا ہوئے۔

وہ سب سے پہلے نواز شریف حکومت میں آئے اور ان کے کوارڈینیٹر رہے،پھر یوسف رضا گیلانی کے شکایت کے سیل کے انچارج رہے۔ان کی پرورش تو سیاسی نرسریوں اور حکومتوں میں ہوئی لیکن انہوں نے کسی سیاسی جماعت کے نظریے کو نہیں اپنایا۔طاقتور حلقوں سے قریبی تعلق ہی وہ پس منظر ہے جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو امید ہے کہ صادق سنجرانی چئیرمین سینیٹ منتخب ہوں گے۔ایک وفاقی وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صادق سنجرانی کی فتح پر ہمیں کوئی شک نہیں۔ہمیں ان کے بارے میں فکر بھی نہیں، وہ جن کا بندہ ہے وہ خود ہی اس کی جیت کا بندوبست بھی کر دیں گے۔

FOLLOW US