کراچی : تحریک انصاف نے سندھ حکومت پر 3 ارکان اسمبلی کے اغوا کا الزام عائد کردیا ہے، پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان نے کہا کہ اراکین اسمبلی سے ہمارا رابطہ نہیں ہو رہا ہے، اگر کسی کو نقصان پہنچا تو سندھ حکومت ذمہ دار ہوگی، صورتحال سے پولیس کو آگاہ کردیا ہے، آج آصف زرداری کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اراکین اسمبلی سے ہمارا رابطہ نہیں ہو رہا ہے۔ سینیٹ کے پچھلے الیکشن میں لوگوں کے ضمیر خریدے گئے۔
اب جو ضمیر بیچے گا کم سے کم اس کا پتہ چل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج آصف زرداری کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ ہمارے اراکین کو فون کرکے دھمکایا جارہا ہے۔ ہم نے پولیس کو بھی اس معاملے سے آگاہ کردیا ہے۔ ہمارے ایک رکن اسمبلی کریم بخش گبول کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ میں کریم بخش گبول پر یقین ہے وہ اپنی وفاداری نہیں بیچ سکتا۔ اس وقت صوبہ سندھ میں صورتحال بہت خراب ہے۔ ہمیں خطرہ ہے اگر کسی کو نقصان پہنچا تو سندھ حکومت ذمہ دار ہوگی۔ایم پی ایز کی آخری لوکیشن الگ الگ علاقوں کی آرہی ہے۔ لاپتا ایم پی ایز کے اہلخانہ بھی پریشان ہیں، ہمارے ایم پی اے راجا اظہر اور دیگر کو بھی ہراساں کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم کو بھی صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ سے متعلق رائے دی ہے کہ سینیٹ انتخابات خفیہ ہی ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے یہ رائے صدارتی ریفرنس پر سنائی۔ عدالت نے صدارتی ریفرنس پر رائے چار ایک کے تناسب سے سنائی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے رائے سے اختلاف کیا۔ سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات میں ووٹنگ پرصدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے نہیں کروائے جا سکتے۔ سینیٹ انتخابات قانون کی بجائے آئین کے مطابق ہوں گے اور آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت سینیٹ الیکشن خفیہ ہوں گے ،
انتخابی عمل سے کرپشن ختم کرنا اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، کرپٹ پریکٹسز روکنے کیلئے الیکشن کمیشن جدید ٹیکنالوجی کی مدد لے سکتا ہے ، تمام ادارے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں، ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا، تفصیلی وجوہات بعد میں دی جائیں گی۔ خیال رہے سپریم کورٹ نے جمعرات کو سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد رائے محفوظ کرلی تھی۔