Saturday May 18, 2024

حکومت مہنگائی پر قابو میں ناکام، چینی، آٹا، مرغی اور دالوں سمیت 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

لاہور : ملک بھر میں مہنگائی پر قابو پانے کے حکومتی اقدامات ناقص، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 2 فیصد سے زائد کا ہوشربا اضافہ ہوگیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے ملک میں 25 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئی ہیں ۔ جبکہ مسلسل چھٹے ہفتے قیمتوں میں اضافے کے بعد مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح میں 13.25 فیصد ہوگیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ رواں ہفتے چینی اور آٹے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ ملک میں 20 کلو آٹے کا تھیلا مزید 5 روپے مہنگا ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق 20 کلو آٹےکاتھیلا 950 روپے سے بڑھ کر 955 روپےکاہوگیا ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتےکےدوران مرغی کاگوشت 5روپے 5 پیسے فی کلومہنگا ہوا، مرغی کے گوشت کی فی کلو قیمت 225 روپےسے بڑھ کر230 روپےتک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ رواں ہفتے دال چنا تین روپے فی کلو مہنگی ہو گئی، ایک ہفتےکےدوران 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے ٹماٹر 2 روپے، پیاز ایک روپیہ، گڑ 20 پیسے فی کلو سستا ہوا۔ جبکہ مہنگی ہونے والی اشیاء میں چینی کی فی کلو قیمت میں 8 پیسے کا اضافہ ہوا، دال چنا کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 62 پیسے کا اضافہ ہوا ۔ جبکہ ہفتہ کے دوران کیلا کی قیمت میں 4.25 فیصد، دال چنا2.43 فیصد، مرغی 2.14فیصد، آلو وسرسوں کاتیل 1.39 فیصد، ڈھائی کلوبناسپتی گھی 2.5 کلوگرام، تیارچائے 1.08 فیصد، بجلی 64.59 فیصد اور کپڑوں کی قیمت میں 2.96 فیصدکااضافہ ہوا۔

ہفتہ کے دوران ٹماٹرکی قیمت میں 6.04 فیصد، پیاز2.42 فیصد، ایل پی جی 2.03 فیصد، گڑ0.15فیصد اورجلانے کی لکڑی کی قیمت میں 0.01 فیصدکی کمی ہوئی ہے۔ہفتہ کے دوران 25 ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 5 کی قیمت میں کمی اور21 اشیا کی نرخوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔سالانہ بنیادوں پرافراط زرکی شرح میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں 13.89 فیصدکااضافہ ہواہے۔ہفتہ میں سب سے کم یعنی 17,732 روپے ماہوارآمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے مہنگائی کی شرح میں 6.65 فیصدکااضافہ ہوا، 17,733 روپے سے لیکر22,888 روپے،. 22,889 روپے سے لیکر 29,517روپے، 29,518 روپے سے لیکر44,175 روپے اور 44,175 روپے زائدماہوارآمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے مہنگائی کی شرح میں بالترتیب 3.57 فیصد، 1.95 فیصد، 1.29 فیصد، اور1.47 فیصدکااضافہ ہواہے۔

FOLLOW US