Saturday May 18, 2024

سینیٹ کا ووٹ پیسے لے کر نہیں بیچا بیان حلفی جمع کرانا پڑے گا۔۔

لاہور : سینیٹ الیکشن میں محض چند دن رہ گئے ہیں مگر ا الیکشنز کے حوالے سے سپریم کورٹ سے لے کر الیکشن کمیشن آف پاکستان اور وزیراعظم عمران خان سے لے کر اپوزیشن کا ایک ایک شخص اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ پیسا بہت زیادہ لگ رہا ہے ا ور سیینٹ ارکان پیسے کے زور پربنیں اور ٹوٹیں گے۔اب جب حکومت کے ہی علم میں ہے کہ سینیٹ کے الیکشن پیسوں کے بلبوتے پر ہوتے ہیں تو اس میں بندہ کرے کیا۔ لہٰذا الیکشن کمیشن نے پیسوں کا استعمال ختم کرنے کے لیے ایک نیا حربہ ڈھونڈنکالا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات شفاف بنانے کیلئے امیدواروں سے بیان حلفی لینے کا فیصلہ کرلیا، بیان حلفی میں امیدوار ٹکٹ پر پیسے نہ لینے کی یقین دہانی کرائے گا، اگر پارٹی ٹکٹ سے متعلق رقم دی ہے تو الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات کے امیدوار بیان حلفی میں ووٹ کی خرید و فروخت کیلئے کسی بھی طرح پیسے کا استعمال نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائے گا، امیدوار انتخاب میں کرپٹ پریکٹس، آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہ کرنے کا بیان حلفی جمع کرائے گا، الیکشن کمیشن کو کسی بھی طرح کے اکاؤنٹ کی تحقیقات کی اجازت دے گا،بیان حلفی پر امیدوار کے دستخط اور انگوٹھے کے نشان اور شناختی کارڈ نمبر درج ہوگا۔ دریں اثنا سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے متعلق صدارتی ریفرنس پر چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی، الیکشن کمیشن نے سینیٹ ووٹرز کا ہدایت نامہ پیش کیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اٹارنی جنرل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی اپنی پارٹی کے نظم ضبط کے پابند ہیں، خلاف ورزی پر کارروائی ہوسکتی ہے۔ہدایت نامہ میں متناسب نمائندگی اور خفیہ ووٹنگ کا ذکر ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ آرٹیکل 226 کے تحت وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے علاوہ ہر الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ خفیہ رائے شماری میں متناسب نمائندگی نہ ہوئی تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سزا صرف ووٹوں کی خرید و فروخت پر ہوسکتی ہے، نااہلی بھی ہوسکتی ہے تاہم سزا کوئی نہیں۔

FOLLOW US