Saturday May 4, 2024

حکومت نے وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد تک اضافے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد : حکومت نے وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں چالیس فیصد اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کے وفاقی سرکاری ملازمین سے مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد حکومت نے وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد تک اضافے کا فیصلہ کرلیا ۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہم اٹھارہویں ترمیم کے ساتھ صوبوں کے معاملات طے نہیں کرسکتے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ وفاقی حکومت کے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین سے مذاکرات ہوئے، وفاقی اداروں کے ملازمین سے بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین نے صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافے کا مطالبہ کیا تاہم ہم صوبوں کی تنخواہ بڑھانے کے اختیارات نہیں رکھتے، صوبائی حکومتوں کو ڈائریکٹیو بھجوائیں گے کہ ان کی تنخواہیں بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام صوبائی وزرائے اعلی سے درخواست کرتا ہوں وہ اپنے ملازمین سے تنخواہوں کے بارے میں مذاکرات کریں۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے 40 ارب روپے سے زائد رقم مختص کرنے کے فیصلہ کیا۔ وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حکومتی فیصلے کے بعد اب صوبائی ملازمین نے بھی احتجاج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے آج وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا باقاعدہ اعلان بھی متوقع ہے۔ دوسری جانب ملک بھر کے سرکاری ملازمین تنظیموں 10 فروری کو بروز بدھ کو دوبارہ احتجاجی دھرنا دینے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے مطالبات فی الفورتسلیم کئے جائیں، ان مطالبات میں کہا گیا کہ تمام ملازمین کوبلا تفریق جدید ٹائم سکیل ،یکساں سکیل ، یکساں مراعات ایڈہاک ازم اور کنٹرک پالیسی کا خاتمہ ،میڈیکل الاؤنس میں کم ازکم 10ہزاراضافہ، ہاؤس رینٹ الاؤنس جاری بنیادی تنخواہ پر بلا تفریق 50 فیصد دینا، تمام ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے پے ریوائز کرنا، تنخواہوں اور دیگر الاؤنسز میں موجودہ کمر توڑ مہنگائی کے تناسب سے 100 فیصد اضافہ کرنا، ملک بھر میں ملازمین اور محنت کشوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اثر ورسوخ ختم کرنے کا فی الفوراعلان کریں۔

FOLLOW US