کراچی: پاکستان گیس کے بدترین بحران کے دہانے پر، سب سے زیادہ ذخائر والے صوبہ سندھ میں بھی اب صرف چند برس کے ذخائر باقی رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں گیس کے ذخائر صرف 12سال کے رہ گئے ہیں جبکہ پیٹرول کے ذخائر بھی بتدریج کم ہورہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ سندھ کی گیس پر ڈاکہ ڈالا جارہاہے ،سندھ کی گیس لائنوں کے ذریعے سوئی نادرن کو دی جارہی ہے ۔
انہوں نے یہ بات منگل کو سندھ اسمبلی میں محکمہ توانائی سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہی ۔ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ میںمزید بارہ سے پندرہ سال تک گیس دستیاب ہوگی، تیل ابھی کافی ہے اور تیل کے بھی پندرہ سے بیس سال کے تک کے لئے ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئل گیس کے ذخائر کے ریگولیٹری کا معاملہ وفاق کے پاس ہے۔ آئین کے مطابق جس صوبے سے گیس نکلے وہی صوبہ اس کو استعمال کرنے کاپہلا حق رکھتا ہے ۔امتیاز شیخ نے کہا کہ ہم نے وزراکو خطوط بھی لکھے اس کے باوجود آئین کے کسی آرٹیکل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔وزیر توانائی نے کہا کہ سندھ کی 26 سو این ایف سی ایف ڈی گیس ہے۔ہم کہتے ہیں ہماری گیس ہمیں دیں جو بچ جائے وہ جس کو مرضی چاہے دیں۔وزیر اعلی سندھ نے اس ضمن میںوزیر اعظم کو خط لکھا ہے کیونکہ سندھ کے شہری پریشان ہیں۔
ہم بار بار وفاق سے کہہ کر تھک گئے۔کوئی بھی بات کریں وفاقی وزراآجاتے ہیں ۔امتیاز شیخ نے کہا کہ ماضی کی حکومت نے یہ کیا ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں ہے اب اختیارموجودہ وفاقی حکومت کے پاس ہے اس لئے لوگوں کے مسائل حل کرنا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک تاریکی میں ڈوب گیا اور محض سولہ گریڈ کے افسر کو معطل کردیا گیا۔ پی ٹی آئی کے سعید آفریدی نے کہا کہ وزیر صاحب صرف وفاق وفاق کرتے ہیں جبکہ وہ اسمبلی میں صرف ٹائم ہی پاس کررہے ہیں۔ امتیاز شیخ نے کہا کہ یہ اپنے سوالات جمع کرا دیں میں تفصلی جواب۔ دے دوں گا۔ایک سوال کے جواب میںامتیاز شیخ نے بتایا کہ گیس اور آئل مختلف اضلاع سے نکلتاہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے ساتھ جو زیادتی کی جارہی ہے اس کے متعلق ہم میڈیا اور پارلیمانی فورم پر بھی بات کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت کا وفاق ساتھ نہیں دیتامگرہم سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔اگر کوئی طریقہ دکھائی نہ دیا تو عدالت سے رجوع کریں گے ہم اپنا حق لینے کے لیے ہر کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم چھ سو ساٹھ میگا واٹ تھر کول سے دے رہے ہیں۔2ہزار میگا واٹ بجلی تھر کول بلاک ون اور بلاک ٹو سے آجائے گی۔انہوں نے کہا کہ تھر کول کے حوالے سے پورے پاکستان کو بہت فائدے ہوگا۔وہاں تھر فاونڈیشن بہترین کام کررہی ہے۔ہم نے تھر میں ماحولیات کے لئے درخت لگائے ہیں۔ایسا انسان دوست کام شاید ہی کوئی اور فاو نڈیشن کر رہی ہوگی۔امتیاز شیخ نے کہا کہ وزیر اعلی کے خط پر وزیر اعظم بات چیت کریں اورہمارے ساتھ بیٹھیں۔