لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پی ٹی آئی کی طرف سے استعفے دینے کی صورت میں آئین و قانون کے تحت ضمنی الیکشن کرانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔حکومت آئین کے تحت ملک میں کوئی سیاسی خلاء پیدا نہیں ہونے دے گی۔اس بات کا اظہار یار پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی سینئر لیڈر شپ نے بتایا ہے کہ پی ٹی ایم کی بڑی جماعتوں کے درمیان استعفوں کے آپشن پر اختلافات ہیں۔
پیپلزپارٹی سندھ میں استتعفے نہیں دینا چاہتی کیونکہ سے سندھ کی صوبائی حکومت ختم ہو جائے گی جس کو پی پی پی افورڈ نہیں کر سکتی۔تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم پی ڈی ایم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ استعفے آتے ہی ضمنی الیکشن کرا دیئے جائیں گے جبکہ حکومت کو جلسے جلوسوں سے کوئی خطرہ نہیں۔اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی طرف سے استعفوں کا آپشن قابل عمل نہیں۔ حکومت کسی بھی صورت کرپٹ رہنماؤں کو این آر او دینے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے بیس سے زائد ارکان پارلیمنٹ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں جو اس آپشن پر نہیں جا رہے۔ دوسری جانب معروف قانون دان اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں قومی اسمبلی سے مستعفی ہو بھی جائیں تو اس سے حکومت ختم نہیں ہوگی۔ اعتزاز احسن کا بتانا ہے کہ حکومت کے خاتمے کیلئے قانونی طور پر کم سے کم 259 اراکین اسمبلی کا مستعفی ہونا ضروری ہے۔ اسمبلی 84 اراکین کی موجودگی سے بھی چل سکتی ہے۔ جب تک قومی اسمبلی کے اراکین کی تعداد 83 نہیں رہ جاتی، تب تک اسمبلی تحلیل نہیں ہوگی۔ اس لیے اپوزیشن کے تمام اراکین اسمبلی مستعفی ہو بھی جائیں تو اس صورت میں ضمنی الیکشن کروائے جا سکتے ہیں۔