لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف اسحاق ڈار کے سخت مخالف ہیں اور انہیں پسند نہیں کرتے اسکی بھی ایک وجہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے وی لاگ میں بات کرتے ہوئے رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے ایک بیان خلفی اپریل 2000 میں دیا جس کے بعد اسحاق ڈار کی نیب کے ساتھ ایک ڈیل بھی ہوئی، اس بیان حلفی میں سب کچھ کھل کر سامنے آگیا کہ کس طرح شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کی ہے۔ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ اسحاق ڈار کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں شہباز شریف کے متعلق سب کچھ اگل دیا گیا جبہ نواز شریف پر ہاتھ ذرا ہلکا رکھا گیا، یہی بات شہباز شریف بھول نہیں پائے اور کہتے پھرتے ہیں کہ شریف خاندان کو جتنا ایکسپوز اسحاق ڈار نے کیا ہے اتنا کسی نے نہیں کیا، اسحاق ڈار کے اسی بیان حلفی کے بعد شریف خاندان میں دو گروپ بنے ۔
رؤف کلاسرا کا مزید کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں ایک خاتون کا بھی ذکر کیا گیا جس کو استعمال کر کے شہباز شریف منی لانڈرنگ کرتے رہے، شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو بلایا اور کہا کہ ایک متحدہ عرب امارات کا شہری چاہیئے جس کے بعد اسحاق ڈار ایک خاتون ڈھونڈ کر لائے جس کا نام تھا صادقہ سید، اس خاتون کے ساتھ معاملات طے کیے گئے اور منی لانڈرنگ شروع ہوئی۔ رؤف کلاسرا کا کہنا تھا ک شہباز شریف کو اس بات کا رنج ہے کہ اگر اسحاق ڈار نے سب کچھ بتانا ہی تھا تو بتا دیتے لیکن اس خاتون کا ذکر کرنے کی کیا ضرورت تھی۔