Sunday May 5, 2024

اسرائیل کو تسلیم کرو۔۔۔ امریکہ کی جانب سے پاکستان پر دباؤ کی خبریں پاکستان کا دو ٹوک ردعمل سامنے آگیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے امریکی دباؤ کی رپورٹس کو مسترد کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا کہ ذرائع ابلاغ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں وزیراعظم کے بیان کا حوالہ دیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے امریکی دباؤ ہے۔ وزیر اعظم نے واضح طور پر پاکستان کا اصولی مؤقف پیش کیا تھا۔ ترجمان وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم پر امریکی دباؤ کی خبریں من گھڑت ہیں۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا، مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔ مسئلہ فلسطین کے قابل اطمینان حل تک پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا تھا کہ پاکستان کی پالیسی قائداعظم کے وژن سے جڑی ہے۔ وزیر اعظم کے بیانات اس معاملے پر پاکستانی مؤقف کی واضح تصدیق ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے بیان کے بعد کسی بے بنیاد قیاس آرائی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پاکستان منصفانہ، جامع اور پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا رہے گا۔ پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا حل چاہتا ہے۔ 1967ء سےقبل کی سرحدوں اوردارلحکومت القدس پرمشتمل فلسطین کے حامی ہیں، اقوام متحدہ ،او آئی سی قراردادوں اور عالمی قانون کے مطابق 2 ریاستی حل کے حامی ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنےکے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ان کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، لیکن پاکستان کبھی بھی یہودی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا جب تک کہ مسئلہ فلسطین حل نہ ہو جائے ۔اینکر پرسن نے عمران خان سے سوال کیا کہ یہ کونسے ممالک ہیں؟ تو عمران خان نے کہا کہ اس سوال کو رہنے دیں، یہ باتیں بتانے والی نہیں ہیں، ہمارے ان ممالک کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں ۔ ہماری معیشت ابھی قدموں پر کھڑی ہونے کی کوشش کر رہی ہے ، لیکن اس کے باوجود میری اسرائیل کے معاملے پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے ۔ اسرائیل کے ساتھ معاملات اسی صورت میں ٹھیک ہو سکتے ہیں جس سے فلسطینی خوش ہوں ۔

FOLLOW US