وفاقی حکومت نے ریاستی اداروں کیخلاف بولنے والوں کونشان عبرت بنانے کا فیصلہ کر لیا۔۔

لاہور(ویب ڈیسک)چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے کہاہے کہ جوبیانیہ ہندوستان کا ہے وہی نوازشریف کا ہے ،اپوزیشن کی اے پی سی کابیانیہ بھارتی بیانیہ ہے ،پی ٹی آئی اورعمران خان پرتنقیدکریں لیکن ملک پرسمجھوتہ نہیں ہوگا،ریاستی اداروں کیخلاف بولنے والوں کونشان عبرت بنائیں گے۔شہریار آفریدی نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے ایک ایک روپے کی منی ٹریل دی،پاکستان کے فیصلے ملک سے باہرنہیں ہوں گے،دشمن قوتیں پاکستان کوعدم استحکام سے دوچارکرناچاہتی ہیں،اداروں کیخلاف مہم ملک کوکمزورکرنے کی سازش ہے، بھارت کی کوشش ہے پاکستان میں بدامنی پیداہو،

ہمیں ریاستی اداروں کومضبوط بناناہے۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف ووٹ کوعزت دیناچاہتے ہیں تووطن واپس آئیں،نوازشریف واپس آکرکیسزکامقابلہ کریں،شہریار آفریدی نے کہاکہ ریاستی اداروں کیخلاف بولنے والوں کونشان عبرت بنائیں گے،پی ٹی آئی اورعمران خان پرتنقیدکریں لیکن ملک پرسمجھوتہ نہیں ہوگا،نوازشریف اقتدار کیلئے اس سطح پر آگئے ہیں۔چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہاکہ سب کو اختیار ہے ہرکوئی اپنی سوچ کے مطابق مقدمہ درج کرا سکتا ہے، ریاست پر اور ریاستی اداروں پر الزامات کا بیانیہ دشمنوں کا بیانیہ ہے،انہوں نے کہاکہ کشمیر کمیٹی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کشمیر کی ترجمان ہے ،بھارت نے کشمیریوں کو کورونا کے دوران تمام سہولیات سے محروم رکھا۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق نواز شریف کے قریبی ساتھی ناصر بٹ کو لندن میں گرفتار کروانے کی تیاریاں، ایف آئی اے کی جانب سے رہنما ن لیگ کو گرفتار کر کے پاکستان بھجوانے کیلئے انٹرپول کو ریڈ وارنٹ کے لیے خط لکھ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے پاکستان میں قتل کے مقدمے میں نامزد اور اشتہاری قرار دیے جانے والے ن لیگ کے رہنما ناصر بٹ کو لندن میں گرفتار کروا کر پاکستان واپس لانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
اس حوالے سے میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے ناصر بٹ کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو ریڈ وارنٹ کے لیے خط لکھ دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ناصربٹ کو قتل کیس میں اشتہاری ہونے پر انٹرپول کے ذریعے واپس لایا جائے گا، ناصربٹ کے خلاف تھانہ صادق آباد میں قتل کامقدمہ درج ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ناصر بٹ کی گرفتاری کیلئے مثبت پیش رفت ہونے کی امید ہے۔ جبکہ دوسری جانب سے نواز شریف کو بھی گرفتار کر کے پاکستان واپس لانے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔