Monday May 6, 2024

طلال چوہدری کی سیاست پر تاحیات پابندی کا مطالبہ کردیا گیا

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی سیاست پر پابندی کی قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی ہے۔پیر کو پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید نے خاتون رکن اسمبلی کو ہراساں کرنے پر طلال چوہدری کے سیاست میں حصہ لینے پر تاحیات پابندی عائد کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی۔ مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ طلال چوہدری نے تنظیم سازی کی آڑ میں معزز خاتون رکن قومی اسمبلی کو ہراساں کیا جس پر ان کے بھائیوں نے طلائی چوہدری کی ہڈیاں توڑ دیں،

مزید کہا گیا کہ طلال چوہدری اس سے قبل بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے مرتکب ہوتے رہے ہیں ۔طلال چوہدری خواتین کے ساتھ نا زیبا سلوک کرنے کیلئے مشہور ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے کبھی ان شرمناک حرکات کا نوٹس نہیں لیا جو قابل مذمت ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے اکابرین اور خصوصاً مریم صفدر سے مطالبہ ہے کہ طلال چوہدری کو معزز خاتون رکن قومی اسمبلی کو ہراساں کرنے پر پارٹی سے فوری طور پر نکالا جائے ۔ الیکشن کمیشن سے بھی مطالبہ ہے کہ طلال چوہدری کے سیاست کرنے پر تاحیات پابندی عائد کی جائے۔متن میں درج کیا گیا کہ ن لیگ کے اکابرین کی طرف سے نوٹس نہ لینا قابل مذمت ہے۔ایوان کا مطالبہ ہے کہ طلال چوہدری کو فوری طور پر پارٹی سے نکالا جائے۔ ۔واضح رہے کہ لیگی رہنما طلال چوہدری پر مبینہ طور پر ایم این اے عائشہ رجب کے بھائیوں کی جانب سے تشدد کیا گیا تھا،بتایا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری اور ن لیگ کی رکن قومی اسمبلی عائشہ رجب علی کے مابین جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد ان کے بھائیوں نے طلال چوہدری پر حملہ کیا ، جھگڑے کے نتیجے میں طلال چوہدری کا بازو دو جگہ سے فریکچر ہوا جب کہ ان کے بائیں بازو کی سرجری لاہور کے نجی اسپتال میں کی گئی ۔ اسپتال ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ طلال چوہدری کے سر اور کمر پر شدید چوٹیں آئی ہیں ، جھگڑے میں طلال چوہدری کی مختلف ہڈیاں بھی فریکچر ہوئی ہیں ، طلال چوہدری کو نجی اسپتال کے ایگزیکٹو روم میں رکھا گیا۔

FOLLOW US